ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی میں دوریاں نزدیکیوں میں بدلتی دکھائی دینے لگیں
سٹاف رپورٹ/
ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے درمیان دوریاں نزدیکیوں میں تبدیل ہوتی دکھائی دے رہی ہیں۔الطاف حسین اور صدر زرداری کے درمیان ٹیلی فون پر بات چیت کے دوران اتفاق کیا گیا کہ ملک کی ترقی و خوشحالی اور جمہوریت کے فروغ کیلئے کردار ادا کیاجائے گا۔ متحدہ قومی موومنٹ کے ترجمان کے مطابق الطاف حسین اور صدر ذرداری کے درمیان ٹیلیفونک گفتگو نہایت خوشگوار ماحول میں ہوئی،یہ بات چیت 45 منٹ تک جاری رہی، اس دوران دونوں رہنماوں نے اتفاق کیا کہ ملک کی ترقی و خوشحالی اور جمہوریت کے فروغ کیلئے کردار ادا کیاجائیگا۔ الطاف حسین نے بیماری کے دوران گلدستہ بھجوانے پر صدر کا شکریہ اداکیا۔ ادھر گورنر ہاوس کراچی میں گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے پیپلز پارٹی کے رہنما بابر اعوان اور آغا سراج درانی سے ملاقات کی۔ذ رائع کے مطابق ملاقات کے دوران ایم کیوایم کی حکومت میں واپسی کی پیشکش کی اور اقتدار میں شراکت کے فارمولے پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ آغا سراج درانی کاکہنا تھا کہ ایم کیو ایم ساڑے تین سال تک حکومت میں شامل رہی ہے، چاہتے ہیں کہ آگے بھی ساتھ چلیں، آغا سراج درانی نے امید ظاہر کی کہ ایم کیو ایم والے دوست جلد ساتھ شامل ہو جائیں گے۔ دوسری جانب ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین نے صدرمملکت آصف علی زرداری ،وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی اور وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک سے ٹیلفون پر بات چیت کی۔ تاہم ٹیلفونک روابط اوردونوں جماعتوں کے رہنماو?ں کے درمیان ملاقاتوں میں تیزی کے بعد یہ امید کی جارہی ہے کہ ایم کیوایم جلد وفاقی اور صوبائی حکومت کا حصہ بنے گی۔
Afsos hota hai kai ek mulk dushmn jmat ko hkumt mai shamil kr kay tahafuz dia ja raha hai .mqm phly jb bhe hkumt mai ay .us ka phla mutalba apnai katlo ke rayhai ka hota tha .jo man lia jata tha .ab bhe mqm kai dhshtgrdo ko chor dia jay ga .asl mai ppp or mln bhe utne he mujrim hai .jitne mqm .keu kai dono jmato nai apnai vkt mai mqm ko hkumt mai la kr tahafuz dia .khuda mulk ko in katlo sai bechai .amean