پنجاب میں دہشتگردوں سے روابط رکھنے والے مدارس کی چھان بین شروع
حکومت پنجاب کے ایک خفیہ ادارے نے پنجاب میں واقع دینی مدارس کی سکریننگ کرنے کی غرض سے ان مدارس کا سروے شروع کر دیا ہے، تاکہ ایسے دینی مدارس کا پتہ چلایا جا سکے جن کے دہشت گرد تنظیموں سے خفیہ روابط ہیں اور وہ مختلف طریقوں سے ایسی تنظیموں کی مدد کرتے ہیں اور ان سے اپنے مدارس کیلئے فنڈز وصول کرتے ہیں۔ باخبر ذرائع کے مطابق پنجاب کے مذکورہ خفیہ ادارے کے اہلکار ان دینی مدارس سے جو معلومات اکٹھی کر رہے ہیں ان میں مدارس کے طلباء کی تعداد، ان کی قومیت، اساتذہ کی تعداد اور ان کے معاوضے، ان مدارس کو فنڈز کی فراہمی کے ذرائع اور مدارس چلانے والے افراد کے عقائد سے متعلق معلومات شامل ہیں۔ باخبر ذرائع نے ’’فیکٹ‘‘ کو بتایا کہ چند روز سے جاری سروے میں ابھی تک کسی ایسے دینی مدرسے کی نشاندہی نہیں ہو سکی، جس کے خلاف دہشت گردی میں ملوث ہونے کے ثبوت ملے ہوں۔ ذرائع نے کہا کہ ان مدارس کے بارے میں حتمی رائے مذکورہ سروے مکمل ہونے کے بعد ہی دی جا سکتی ہے، تاہم یہ کہا جا سکتا ہے کہ دہشت گردی میں ملوث مدارس اپنی سرگرمیوں کو خفیہ اور زیر زمین رکھتے ہیں اور ان کا سراغ سخت محنت کے بعد ہی لگایا جا سکتا ہے۔ ان ذرائع کے مطابق بعض مدارس جہاد کے بارے میں دینی تعلیم کو زیادہ اہمیت دے رہے ہیں، جس کے باعث نوجوان جہاد کی طرف مائل ہو سکتے ہیں۔ اس لیے ایسے مدارس کے بارے میں بھی خفیہ معلومات اکٹھی کی جا رہی ہیں۔ ذرائع کے مطابق اس سروے کا ایک اہم مقصد صوبائی حکومت کے پاس پنجاب میں کام کرنے والے تمام دینی مدارس کا مکمل ریکارڈ رکھنا بھی ہے۔
لاہو ر /وسیم شیخ