Published On: Tue, Aug 23rd, 2011

کیا پاکستان میں کوئی انا ہزارے ہے؟

Share This
Tags

عوام نے بھی بھارتی طرز پر لوک پال طرز کابل لانے کامطالبہ کر دیا

 

لاہور ( نمائندہ فیکٹ ) پاکستانی عوام نے بھی ملک سے کرپشن اور اقرباپروری کے خاتمے کے لیے لوک پال بل کی طرز پر پاکستانی کی سیاسی جماعتوں سے پارلیمنٹ میں قانون سازی کا مطالبہ کر دیا‘ انا ہزارے کی طرح پاکستان کے بھی کسی پارلیمنٹرین کوکرپشن کے خاتمے کیلئے میدان عمل میں اترنا چاہیے۔ مختلف شہریوں نے بھارت میں ا نا ہزارے کی طرف سے کرپشن کے خاتمے کیلئے شروع کی گئی تحریک کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ تحریک دنیا کی تاریخ میں سنہرے حروف بھی لکھی جائے گی۔ مگر اس جیسی تحریک کی اس وقت پاکستان کو صحیح معنوں میں ضرورت ہے اور بھارت سے بھی کئی گنا زیادہ کرپشن ہمارے ملک میں ہے اور سب اسے دیمک کی طرح کھا رہے ہیں۔ چوہدری اکرام نے کہا کہ کرپشن ہمارے معاشرے کا سب سے بڑا ناسور بن چکی ہے اس کے خاتمے کیلئے پارلیمنٹ میں ’’لوک پال بل ‘‘ طرز کا کوئی بل پاکستانی پارلیمنٹ میں بھی پیش ہونا چاہیے۔ مدثر الحسن نے کہا پاکستان کو اس وقت لوک بال بل طرز کے بل سے کرپشن کے خاتمے کی تحریک سے ہی بچایا جا سکتا ہے۔ ہمارے تمام مسائل کا واحد حل کرپشن وا قربا پروری سے پاک نظام ہے اس کے لیے کسی ممبر قومی اسمبلی کو انا ہزارے کی طرح کردار اد اکرنا ہوگا۔ طیب گوپال نے کہا کہ انا ہزارے کی تحریک سے پاکستانی پارلیمنٹرین کو سبق لینا چاہیے مگر افسوس کی بات یہ ہے کہ عوام میں کرپشن کے خاتمے کا جذبہ بھی ہے اور شعور بھی مگر پارلیمنٹ میں موجود ا پوزیشن جماعتوں کی بھی کرپشن پر خاموشی معنی خیز لگتی ہے۔ رضوان نے آن لائن سروے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں جتنی کرپشن ہے اس کے خاتمے کیلئے ایک نہیں بلکہ علاقہ اور صوبہ میں ایک ایک انا ہزارے ہونا چاہیے کیونکہ ہماری کرپشن سب سے زیادہ ہے۔ چوہدری منیر نے کہاکہ عوام تنگ آگئے ہیں جھوٹی جمہوریت کے دعویداروں اور بار بار کے مارشل لا کے ساتھ انصاف اور حقیقی جمہوریت ہونی چاہیے ۔

Leave a comment