ایٹمی پروگرام کی تباہی کیلئے بھارت اوراسرائیل کا تاجکستان میں اڈہ قائم
پاکستان سے بھرتی کردہ ایجنٹوں، بھارتی شہریوں اور افغان شہریوں کو خصوصی آپریشنز
کی تربیت دی جارہی ہے ، کیمپ سے 500 کے قریب دہشت گرد تربیت حاصل کر چکے
پاکستان کو چاروں طرف سے گھیرنے کے لئے بھارت نے تاجکستان میں اپنی فضائیہ کا ایک اڈہ بھی قائم کیا ہے تا کہ تاجکستان سے افغانستان کے راستے پاکستان میں دہشت گردی کا مواد منتقل کیا جا سکے اور کسی بھی صورت حال میں اس اڈے کو پاکستان کے خلاف استعمال کیا جا سکے۔ پاکستانی انٹیلی جنس اداروں کے پاس اس امر کے ثبوت موجود ہیں کہ تاجکستان کے اس بھرتی اڈے پر بھارتی مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد منتقل کیا جاتا ہے جس کا ہدف پاکستان ہے۔ اسلام آباد میں ذرائع نے بتایا کہ بھارت ،پاکستان میں اٹیمی اثاثوں کے خلاف بھی دہشت گردی کے منصوبے رکھتا ہے اور اس سلسلے میں اسرائیل کی مکمل مدد حاصل ہے۔ اس خصوصی مقصد کی خاطر بھارت نے اسرائیلی ماہرین کے تعاون سے افغانستان میں ایک خصوصی تربیتی مرکز قائم کیا ہے جس میں پاکستان سے بھرتی کردہ ایجنٹوں، بھارتی شہریوں اور افغان شہریوں کو خصوصی آپریشنز کی تربیت دی جارہی ہے ۔ اب تک اس کیمپ سے 500 کے قریب دہشت گرد تربیت حاصل کر چکے ہیں اور انہیں چھوٹی چھوٹی ٹکڑیوں میں پاکستان کے اندر لانچ کیا گیا ہے۔ ان گروپس کا واحد ہدف پاکستان میں سکیورٹی کی تنصیبات اور ایٹمی صلاحیت سے متعلق تنصیبات شامل ہیں۔ مگر ملکی سلامتی کے اداروں کی بیداری اور قبل از وقت معلومات مل جانے کے سبب 2009 ء سے اب تک پاکستان میں چھوٹی موٹی اور سکیورٹی اداروں پر بعض حملوں کے علاوہ یہ لوگ ایٹمی تنصیات کے حوالے سے کوئی واردات کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔ البتہ ان میں سے بہت سے لوگ پکڑے جا چکے ہیں مگر ان کی ایک بڑی تعداد اب بھی پاکستان میں موجود ہے جو براہ راست را کے افسروں اور اسرائیلی حکام سے احکامات حاصل کررہی ہے۔ دستیاب ثبوتوں کے مطابق بھارت، پاکستان میں دہشت گردی کے لیے ٹیری ٹوریل آرمی نامی ایک نیم فوجی تنظیم کو استعمال کر رہا ہے جس کے تین یونٹ مقبوضہ کشمیر میں تعینات ہیں اور کشمیریوں کے قتل عام میں ملوث ہیں۔ ذرائع کے مطابق انڈین ٹیری ٹوریل آرمی کی یہ یونٹ را اور بھارتی ملٹری انٹیلی جنس سے مل کر پاکستان کے خلاف دہشت گردی کا ایک منصوبہ چلا رہی ہے جس کے تحت مقبوضہ کشمیر سے مسلمان ایجنٹ بھرتی کر کے ان کو مقبوضہ کشمیر کے کیمپوں میں تربیت دے کر پاکستان لانچ کیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ دہشت گرد جو مقبوضہ کشمیر کے مسلمان نوجوان ہیں۔ دو اہداف کے خلاف کارروائی کریں گے۔ اول مبینہ جہادی گروپس اور ان کے مراکز، دوسرے پاکستانی فورسز۔ ان کے ذریعے سے بھارت آزاد کشمیر میں دہشت گردی کی آگ بھڑکانا چاہتا ہے۔ تصویری شواہد اور ویڈیوز پر مشتمل ثبوتوں کی بنیاد پر ملکی سلامتی کے ذمہ داروں کا دعویٰ ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں ٹیری ٹوریل آری (ٹی اے) کے تین مراکز ہیں جہاں بھارتی فوجی ماہرین اور اسرائیلی ماہرین تربیت دے رہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ بنیادی طور پر اسرائیلی کی سوچ اور تجربے کی بنیاد پر شروع کیا گیا ہے۔ اس میں حماس وغیرہ کے خلاف فلسطینی اور دیگر عرب نوجوانوں کو استعمال کرنے کے کامیاب تجربے کو دہرایا جانا مقصود ہے۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ٹیری ٹوریل آرمی کے یہ کیمپ مقبوضہ کشمیر کے علاقے نوشہرہ میں مدراس کے مقام اور دو کیمپ ضلع راجوڑی میں پن کے مقام پر قائم ہیں اور یہاں بالترتیب ٹیری ٹوریل آرمی کے یونٹ 153TABn, 122TABn اور 156TABn قیام پذیر ہیں اور اٹیمی کے کور میں دہشت گردی کے یہ کیمپ چلائے جا رہے ہیں۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ یہاں سے تربیت حاصل کرنے والے نوجوان دہشت گردی کے ساتھ ساتھ جاسوسی کی خدمات بھی سر انجام دیں گے۔ ان کے لیے تربیت کی ذمہ داری ایم آئی اور اسرائیل کے ماہرین کے ذمہ ہے جب کہ پاکستان میں ان کی ہینڈلنگ اور اہداف کی نشاندہی وغیرہ کی ذمہ داری را کے پاس ہے۔
fact ke site daikh kur kushi huwai. aap ke tamam reports buhat achi aur mehnat ka baad lekhee jati haian. meri dua hay ka aap isi tarah such kekhta rahian
Mazhar
Dubai