میرٹ کھوہ کھاتے، شریف برادران کے دعو ے کہاں ہیں؟، میاں منشا، ایاز صادق اور یوسف رضا گیلانی کے فیل ہونے والے سپوتوں کو داخلہ نہ دینے پرپرنسپل ایچی سن کالج کو کیوں فارغ کیا گیا؟ میڈیا خاموش۔۔۔۔
ایچی سن کا لج کے بورڈ آف گورنرز نے بڑے گھرانے کے سپوتوں کو میرٹ سے ہٹ کر داخلہ نہ دینے کی پاداش میں کالج کے پرنسپل ڈاکٹر آغا غضنفر کو کنٹریکٹ ختم ہونے سے تین سال قبل ہی عہدے سے ہٹا دیا ہے۔اور ان کی جگہ ایچی سن کالج کے جونیئر سکول کے سئنیر ہیڈماسٹرامیر حسین کو کالج کے پرنسپل کا اضافی چارج دے دیا گیا ہے۔اس امر کا فیصلہ گذشتہ روز ایچی سن کالج کے بورڈ آف گورنرز کے ہنگامی اجلاس میں کیا گیا ،جس میں کالج کے پرنسپل ڈاکٹر آغا غضنفر کو مدعو نہیں کیا گیا تھا۔اس حوالے سے ایچی سن کالج کے ذرائع نے فیکٹ کو بتایا ہے کہ ایچی سن کالج کے پرنسپل ڈاکٹر آغا غضنفر کا بعض اہم سیاسی شخصیات کے پوتوں کو میرٹ سے ہٹ کر داخلہ نہ دینے کے معاملے پر کچھ عرصہ سے تنازعہ چل رہا تھا جو کہ سنگین صوررت حال میں تبدیل ہوگیا۔فیکٹ ذرائع کے مطابق ایچی سن کالج کے پرنسپل ڈاکٹر آغا غضنفر پر یہ دباؤ تھا کہ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے پوتے ایان صادق،میاں منشا کے پوتے حسن مصطفی اور سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی کے پوتے میران مصطفےٰ ،ڈاکٹر صفدر عباسی کے پوتے سمیت بزنس مین یاور بیدارجیسی اہم سیاسی و کاروباری شخصیات کے بچوں کو میرٹ سے ہٹ کر کالج میں داخلہ دیا جائے۔
ذرائع نے فیکٹ کو بتایا کہ ایچی سن کالج میں داخلے کیلئے تیار ٹیسٹ کا پرچہ آؤٹ ہو گیا جس کے بعد ٹیسٹ سے صرف ایک دن قبل ہی پرچہ تبدیل کر دیا گیا ۔ اس ٹیسٹ میں قومی اسمبلی کے سپیکر سردار ایازق صادق، میاں منشا، احمد مخدوم اور یوسف رضا گیلانی کے پوتے نے بھی حصہ لیا لیکن پرچہ تبدیل ہونے کے باعث وہ کامیاب نہ ہو سکے جس پر آغا غضنفر نے تمام اہم سیاسی شخصیات کو میرٹ سے ہٹ کر داخلہ دینے سے صاف انکار کرتے ہوئے تمام 486 امیدواروں کے نام اور نتائج کی لسٹ کالج کی ویب سائٹ پر جاری کر دی جس کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا پوتا ایان صادق کا 396ویں نمبر پر ،میاں منشا کا پوتا حسن منشا 398ویں نمبر پر اور سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کا پوتا میران مصطفےٰ 196ویں نمبر پر رہا ۔
نتائج کی فہرست میں بڑے بڑے گھرانوں کے نام افشاں ہونے پر جاری تنازعہ شدت اختیار کر گیا۔
ذرائع کے مطابق اہم سیاسی شخصیات کے بچوں کو بورڈ آف گورنرز کے کل 20ممبران میں سے اکثریتی ممبران بھی میرٹ سے ہٹ کر داخلہ دینے کے سفارشی بن گئے۔جس کے بعدکالج کے پرنسپل اوربورڈ آف گورنرزکے درمیان بھی اختلافات پیدا ہوگئے۔اس دوران کالج کے پرنسپل ڈاکٹر آغا غضنفر ایک ماہ کی چھٹی پر انگلینڈ گئے ہوئے ہیں اور 17اگست کو ان کی وطن واپسی ہے کہ اہم سیاسی شخصیات کے دباؤ پر بورڈ آف گورنرز نے گذشتہ روز ایک ہنگامی اجلاس طلب کیا اور اس اجلاس میں پرنسپل ڈاکٹر آغا غضنفر کو پرنسپل کے عہدے سے ہٹا نے کی منظوری دے دی جس کا بورڈ آف گورنرز نے باقاعدہ نوٹیفیکشن بھی جاری کر دیا ہے اور ان کی جگہ سینئیر ہیڈما سٹر امیر حسین کوپرنسپل کا اضافی چارج دے دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق بورڈ آف گورنرز کے ایک ممبر نے ان کی برطرفی کی مخالفت بھی کی جبکہ اہم بات یہ ہے کہ بورڈ آف گورنرز کے گزشتہ روز ہونے والے ہنگامی اجلاس کے بارے ڈاکٹر آغا غضنفر کو اطلاع تک نہیں دی گئی۔
ایچی سن کالج کے پرنسپل ڈاکٹر آغا غضنفر نے فیکٹ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ایچی سن کالج کرپشن کا گڑھ بن چکا ہے جہاں پیسے لے کر بچوں کے داخلے کئے جاتے ہیں ۔ انہوں نے اس کے خلاف آواز بلند کی اور کسی بھی قسم کا دباؤ قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے میرٹ کو ترجیح دی تاکہ کسی کی بھی حق تلفی نہ ہو تاہم حکام اس اقدام کو سراہنے کے بجائے ناراض ہو گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اپنے ایک سال کے دوران انہوں نے داخلے کے عمل کو شفاف بنا دیا ہے اور اس کے نتائج بھی ویب سائٹ پر جاری کر دیئے جاتے ہیں۔
ڈاکٹر آغا غضنفر نے دسمبر2014میں ایچی سن کالج کے پرنسپل کے طور پر چار سال کے کنٹریکٹ پر عہدہ سنبھالا تھا اوردسمبر 2018 میں ان کا کنٹریکٹ ختم ہونا تھا ۔ڈاکٹر آغا غضنفر کے بارے بتایا گیا ہے کہ وہ سابق فیڈڑل سیکرٹری بورڈ آف انویسٹمنٹ کے عہدے سے ریٹائرہوئے اور آکسفورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر بھی رہ چکے ہیں ۔انہوں نے کالج کے پرنسپل کا عہدہ سنبھالنے کے فوری بعد شفافیت اور میرٹ کی پالیسی کو اپنا نے کا اعلان کیا تھا۔
مندر ذیل دی گئی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایچی کالج میں داخلے کیلئے 486 افراد نے ٹیسٹ دیا جن کے رزلٹ ویب سائٹ پر جاری کئے جا چکے ہیں۔ جاری کردہ نتائج کے مطابق سردار ایاز صادق کا پوتا ”ایان صادق،، اس لسٹ میں 396 نمبر پر ہے جبکہ میاں منشاء کا پوتا ”حسن منشاء،، 390 نمبر پر ہے جبکہ یوسف رضا گیلانی کا پوتا ”میران مصطفیٰ گیلانی،، 198 نمبر پر ہے۔
ایچی سن کالج کے پرنسپل ڈاکٹر آغا غضنفر پر یہ دباؤ تھا کہ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے پوتے ایان صادق،میاں منشا کے پوتے حسن مصطفی اور سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی کے پوتے میران مصطفےٰ ،ڈاکٹر صفدر عباسی کے پوتے سمیت بزنس مین یاور بیدارجیسی اہم سیاسی و کاروباری شخصیات کے بچوں کو میرٹ سے ہٹ کر کالج میں داخلہ دیا جائے۔
واقعی اس ملک کے عوان جاہل ہیں جنہوں نے ان لوگوں کو سروں پر بٹھا رکھا ہے ۔ ان لوگوں کا احتساب ہو نا چاہیے۔ عوام کو انگریزوں کی غلامی سے جنات مل گئی لیکن اب یہ کالے اور کاٹھے انگریز پاکستانیوں پر حکومت کر رہے ہیں ۔ اللہ پاکستان کے عوام پر رحم کرے۔ان لوگوں کے خاتمے کے لیے واقی ایک خونی انقلاب کی ضرورت ہے۔
مرتضی ارسلان، لیکچرار، کرمنالوجی ویسٹ کالج لندن