نیب کا سابق گورنر پنجاب کے رشتہ داروں کیخلاف ریفرنس
نیب پنجاب نے بنک آف پنجاب کے کچھ عہدیداروں اور پنجاب کے ایک سابق گورنر خالد مقبول کے دو قریبی رشتہ داروں کیخلاف تحقیقات مکمل کرلی ہیں۔ نیب کے ترجمان نے بتایا کہ ہم احتساب عدالت میں ایک ریفرنس دائر کرنے جارہے ہیں۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ بنک آف پنجاب کی انتظامیہ نے نیب کو شکایت کی ہے کہ دو کمپنیوں نے بنک کو 1.866 ارب کا نقصان پہنچایا ہے۔ ایک کمپنی یکم دسمبر 2005 اور دوسری کمپنی 27 نومبر 2006 میں قائم کی گئی۔ دونوں کمپنیوں کے مالکان نے بنک سے قرض لیتے وقت غلط بیانی سے کام لیا اور ایل این جی سے متعلق کاروبار کی تجربہ کاری کا دعویٰ کیا اور کہا کہ وہ نئے کاروبار میں 360 ملین کا سرمایہ لگا چکے ہیں اور کاروبار میں انتظامی، مالی اور تکنیکی تجربہ کے حوالے سے بھی غلط بیانی کی۔ اس پراجیکٹ کو رقوم کی فراہمی کی درخواست کیلئے قرض خواہوں کی تحقیقات نہیں کی گئیں۔ بنک کے عہدیداروں نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا اور قرض خواہوں کے سیاسی اثرو رسوخ کی بنا پر ان کی مدد کی۔ قرض خواہوں کا بزنس پلان بھی بوگس تھا۔ اس طرح ان دو کمپنیوں کے ڈائریکٹرز شیئر ہولڈرز اور بنک کے عہدیداروں نے ملکر بنک کو 1.866 ارب کا نقصان پہنچایا ہے۔ نیب سے 17 اپریل 2013ء کو ایک خط کے ذریعے درخواست کی گئی، ایک چارٹرڈ اکائونٹینٹ نے اس حوالے سے دستاویزی ثبوت دینے سے انکار کردیا ہے۔
لاہور/رپورٹ: امریز خان