سابق وزیر بابرغوری نے لندن میں کاریں بیچنے کا کاروبار شروع کر دیا
پاکستان کے سابق وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شپنگ اور ”ایم کیو ایم“ کے رہنما بابر غوری نے لندن میں کاریں بیچنے کا کاروبار شروع کر دیا ہے۔ باوثوق ذرائع نے بتایا ہے کہ بابر غوری جو تقریباً پانچ مہینے سے لندن میں ہیں نے لندن کے علاقہ رائے سلپ میں اپنے ایک دوست بختیار کے ساتھ پارٹنر شپ پر کئی ملین پونڈ مالیت کا ایک خاصا بڑا گیراج خرید لیا ہے جہاں گاڑیوں کی ریپئرنگ کے ساتھ ساتھ سیکنڈ ہینڈ گاڑیوں کی خرید و فروخت بھی کی جاتی ہے بتایا جاتا ہے کہ انہوں نے اس کاروبار میں اپنے بیٹے کو بھی شامل کیا ہے، بابر غوری کے بارے میں صولت مرزا کے ویڈیو بیان کے بعد بابر غوری کا نام ”ای سی ایل“ میں ڈال دیا گیا تھا لیکن کسی طرح قبل از وقت یہ معلومات لیک ہونے کی وجہ سے بابر غوری کو پتہ چل گیا اور وہ لندن فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ ذرائع کے مطابق ان کے کئی ایک کاروبار دبئی اور امریکہ میں بھی ہیں اور اب لندن میں بھی انہوں نے بڑی رقوم انویسٹمنٹ کرنا شروع کر دی ہے، یاد رہے کہ (KESC) کے منیجنگ ڈائریکٹر شاہد حامد کے قتل کے الزام میںپھانسی پانے والے ”ایم کیو ایم“ کے کارکن صولت مرزا نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا تھا کہ شاہد حامد کو قتل کرنے کی ساری پلاننگ بابر غوری کے گھر ہوئی تھی ۔ پاکستانی صحافی وجاہت علی خان نے لندن میں بابر غوری کے نئے کاروبار کے بارے میں جاننے کے لئے بار بار رابطہ کیا لیکن وہ فون پر دستیاب نہیں ہوئے۔واضح رہے کہ بابر غوری کے کراچی کے علاوہ لاہور میں بھی گاڑیوں کے شوروم ہیں جبکہ لاہور میں واقع ایم کیو ایم کا دفتر بھی انہی کی کوٹھی میں قائم کیا گیا ہے۔
لاہور/رپورٹنگ ڈیسک