مسٹر پرا ئم منسٹر! دیکھیں جدہ میں پاکستانی نصل جنرل آفتاب کھوکھر کی سرگرمیاں
جدہ میں پاکستان کے قونصل جنرل آفتاب کھوکھر کی کمیونٹی مخالف سرگرمیاں اپنے عروج پر پہنچ گئی ہیں لڑائو اور حکومت کرو کی پالیسی کے تحت پاکستان قونصل کی سرپرستی میں دھڑے بندیوں کا آغاز کردیا گیا ہے اور قونصل جنرل کے منظور نظر افراد پر مشتمل دھڑے بنائے جارہے ہیں جبکہ پاکستان قونصلیٹ بھی پسند نہ پسند کی بنیاد پر سروسز کی فراہم کررہا ہے جس کی وجہ سے کمیونٹی میں شدید بے چینی اور اشتعال پایاجاتا ہے جبکہ قونصل جنرل آفتاب کھوکھر کے حامیوں کے لیے تمام قواعد و ضوابط کو بالائے طاق رکھتے ہوئے سروسز کی فراہمی کی خصوصی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔کمیونٹی کا جو فرد قونصل جنرل کا آلہ کار بننے سے انکار کردے اس کی شامت آجاتی ہے۔ اسے سعودی عرب سے بیدخل کرنے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں اور انتقامی کارروائیوں کا ایک سلسلہ شروع ہوجاتا ہے۔ اس کے پاسپورٹ اور دیگر دستاویزات کی تجدید یا حصول مشکل بنا دیا جاتا ہے۔ اسے اس کے حلقہ احباب کے ذریعے ڈرایا دھمکایا جاتا ہے حتیٰ کہ اس کا جینا حرام کردیا جاتا ہے جس سے ہزارو پاکستانیوں کی نوکریاں خطرے سے دوچار ہیں اور وہ خوف کی کیفیت میں زندگی گزار رہے ہیں۔ دوسری جانب سے قونصل جنرل آفتاب کھوکھر کی شرانگیزی سے کمیونٹی کے ساتھ ساتھ قونصلیٹ کا عملہ بھی محفوظ نہیں ہے۔
پاکستان قونصلیٹ کے سینئر ملازمین اور دیگر عملے کی تذلیل کی جاتی ہے بہانے بہانے سے انھیں اپنے عہدے کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے تنگ کیا جاتا ہے اور قونصل جنرل اس مشعلے کو معمول بنائے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے قونصلیٹ کا عملہ بھی اذیت سے دوچار ہے لیکن بے بس ہونے کی وجہ سے کچھ نہیں کرسکتا۔
باخبر ذرائع کے مطابق جدہ میں پاکستان کے قونصل جنرل آفتاب کھوکھر اپنے اثر و رسوخ اور عہدے کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے پاکستانی کمیونٹی کے لیے آسانیاں پیدا کرنے کے بجائے کمیونٹی کی مشکلات میں اضافے کا سبب بن رہے ہیں جس سے کمیونٹی میں قونصل آفس کے خلاف شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے قونصل جنرل پاکستانی کمیونٹی کو پاسپورٹس اور دیگر ضروری دستاویزات کی تجدید سمیت دیگر سہولیات فراہم کرنے کے بجائے کمیونٹی میں انتشار کے لیے اپنے آفس کا آزادانہ استعمال کررہے ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان کی حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) سعودی عرب کی تنظیم میں بھی اپنے منظور نظر کاروباری افراد کے تعاون سے دھڑے بندی کرنے میں نہ صرف کامیاب ہوگئے ہیں بلکہ مسلم لیگ (ن) کی مرکزی تنظیم کی جانب سے منتخب کیے گئے عہدیداران کے خلاف اپنے منظور نظر افراد کے ذریعے تحریک عدم اعتماد بھی لاکر مسلم لیگیوں کو آپس میں دست و گریباں کرنے میں کامیاب رہے ہیں اور اب صورتحال یہ ہے کہ مسلم لیگی دھڑے قومی تقریبات کا اہتمام الگ الگ کررہے ہیں قونصلیٹ آفس اپنے منظور نظر افراد کے ذریعے قائم کی گئی تنظیم کی سرپرستی کررہا ہے۔
دوسری جانب پاکستان پیپلزپارٹی ہے جس کو دو دھڑوں میں تقسیم کرنے میں قونصلر جنرل کامیاب رہے ہیں اور نئے منظور نظرافراد کے ذریعے ایک دھڑے کی سرپرستی رہے ہیں جبکہ مرکزی تنظیم کی جانب سے پاکستان پیپلزپارٹی سعودی عرب کے جس عہدیداروں کا تقرر کیا گیا تھا ان کے خلاف پارٹی میں محاذ کھول رہا گیا ہے۔ قونصلر جنرل آفتاب کھوکھر زیادہ وقت کمیونٹی سیاست کی نذر کررہے ہیں ان کی منفی اور قونصلر جنرل کے عہدے سے متصادم سرگرمیوں سے کمیونٹی میں خاصی بے چینی پائی جاتی ہے جبکہ دوسری جانب پاکستان قونصلیٹ کا جو اصل کام ہے اس میں کوتاہی برتی جارہی ہے شدید گرمی میں قونصلیٹ آفس کے باہر طویل قطاریں قونصل آفس کی نااہلی اور بے حسی کی منہ بولتی تصاویر ہیں پاکستانی اپنے ضروری کام کے لیے قونصل آفس کے باہر صبح سے ہی قطاریں لگا کر کھڑے ہوجاتے ہیں جنہیں نہ تو شدید دھوپ میں سایہ میسر ہے اور نہ ہی پینے کے لیے ٹھنڈا پانی رکھا گیا ہے جبکہ قونصل جنرل سمیت اعلیٰ افسر شاہی کی لگژری گاڑیاں پاکستان قونصلٹ کے اندر موجود وسیع و عریض پارکنگ میں کھڑی بے بس پاکستانیوں کا مذاق اڑا رہی ہوتی ہیں ۔شدید دھوپ اور گرمی سے بلکتے چھوٹے چھوٹے معصوم بچے اور خواتین جدہ میں پاکستان قونصلیٹ کی تنخواہ دار افسر شاہی کی بے حسی لاپرواہی اور نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔
قونصل جنرل آفتاب کھوکھر و ایسی صورتحال میں بھی قونصلیٹ آفس کے باہر لگی لمبی لمبی قطاروں سے زیادہ پاکستانی کمیونٹی کے تمام سیاسی سماجی اور مذہبی جماعتو ںنے حکومت پاکستان کے سامنے اپنا احتجاج ریکارڈ کروانے کے لیے اب تک 2 آل پارٹیز کانفرنس منعقد کی ہیں جن میں پاکستان مسلم لیگ (ن) پاکستان پیپلزپارٹی کے عوامی نیشنل پارٹی، جماعت اسلامی، تحریک انصاف سمیت متعدد جماعتوں نے بھرپور شرکت کی اور اپنا احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا۔ تمام جماعتوں نے پاکستان قونصلیٹ آفس کی جانب سے پاکستانیوں کی تذلیل اور تضحیک پر احتجاج کیا اور کہا کہ قونصلیٹ آفس کے سامنے ہماری مائوں بہنوں اور معصوم بچوں بزرگوں کے ساتھ جو ناروا سلوک کیا جاتا ہے وہ ہم سب کے لیے لمحہ فکریہ اور ناقابل برداشت ہے آفتاب کھوکھر پاکستانی کمیونٹی کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کرکے ثابت کررہے ہیں کہ ان کو کمیونٹی سے کوئی ہمدردی نہیں ہے۔
باخبر ذرائع کے مطابق قونصلر جنرل کی جانب سے سعودی عرب کی مختلف جیلوں میں قید 30 ہزار سے زائد قیدیوں کو قانونی معاونت فراہم کرنے کے بجائے ان کی تعداد کم ثابت کرنے میں لگا رہتا ہے جس سے قیدیوں کے عزیز و اقارب پریشان ہیں اور کہتیہیں کہ جو قونصل جنرل قیدیوں کی درست تعداد نہیں بتا رہا اس سے ہم کس طرح کس بہتری کی امید رکھ سکتے ہیں انہوں نے پاکستان کی وزارت خارجہ سے دردمدانہ اپیل کی ہے کہ سعودی عرب کی جیلوں میں قید ان کی عزیز و اقارب کی قانونی معاونت کے لیے فوری اقدامات کریں یا ان کے مقدمات پاکستان میں چلانے کے لیے انہیں پاکستان منتقل کردیا جائے جیسا کہ حال ہی میں متحدہ عرب امارات میں قید پاکستانی قیدیوں کو وطن منتقلی کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔
آفتاب کھوکھر کی منظور نظر افسران پر نوازشیں
18 کروڑ غریب عوام کے خون پیسے کے ٹیکسوں سے تنخواہ وصول کرنے والے قونصل جنرل آفتاب کھوکھر نے پاکستان قونصلیٹ میں دفتر خارجہ کے قوانین کی دھجیاں اڑاتے ہوئے اپنے قوانین نافذ کر رکھے ہیں۔ دفتر خارجہ کے قانون کے مطابق 3 سالہ مدت کے بعد تبادلہ ضروری ہے جبکہ آفتاب کھوکھر قونصلیٹ میں اپنے منظور نظر افراد کو 3 سال کی مدت پوری ہونے کے بعد بھی انہیں اپنے ذاتی اثر و رسوخ کی بنیاد پر جانے نہیں دیتے جس کی ایک واضح مثال آفتاب کھوکھر کے دست راست پریس اتاشی سہیل علی خان ہیں جو پاکستان قونصلیٹ جدہ میں تعیناتی کے 3 سال مکمل کرچکے ہیں لیکن آفتاب کھوکھر نے نہ صرف ان کا تبادلہ نہیں ہونے دیا بلکہ ان پر نوازشوں کی بارش جاری رکھی ہوئی ہے۔
سہیل علی خان کو نوازنے کے لیے انہیں پاکستان انٹرنیشنل اسکول انگلش میڈیم الرہاب کا لنک آفیسر بنایا ہوا ہے جہاں سہیل علی خان پر کرپشن اور مالی بعد عنوانیوں کے الزامات میں لیکن آفتاب کھوکھر نے ان تمام الزامات سے آنکھیں بند کر رکھی ہیں کیونکہ سہیل علی خان آفتاب کھوکھر کے منظور نظر وہ آفیسر میں جو کمیونٹی میں توڑ پھوڑ اور دھڑے بندی کا ’’قومی فریضہ‘‘ بہ حسن خوبی مکمل ’’ذمہ داری‘‘ اور ’’وفاداری‘‘ کے ساتھ انجام دے رہے ہیں۔اس اہم قومی’’ذمہ داری‘‘کی انجام دہی کے لئے سہیل علی خان نے یاسر کو سیاہ و سفید کا مالک بنایا ہوا ہے یوںکمیونٹی میں جوڑتوڑ اور تقسیم در تقسیم کا کھیل جاری ہے۔
قونصل جنرل کمیونٹی مخالف سرگرمیاں بند کریں، نور محمد آرائیں
پاکستان مسلم لیگ (ن) سعودی عرب کے جنرل سیکریٹری نور محمد آرائیں نے کہا کہ جدہ میں تعینات پاکستان کے قونصل جنرل آفتاب کھوکھر کمیونٹی مخالف سرگرمیاں بند کریں اور جو افسران اپنے اثر و رسوخ کی بنیاد پر اپنی 3 سالہ مدت پوری ہونے کے باوجود عہدے سے چمٹے ہوئے ہیں وہ خلاف قانون ہیں ان کی جگہ اہل اور دیانتدار عوامی خدمت کا جذبہ رکھنے والے افسران کو تعینات کیا جائے تاکہ کمیونٹی کو اپنے جائز کاموں کے لیے بھی قونصل آفس کے دھکے نہ کھانے پڑیں۔ انہوں نے کہا کہ آفتاب کھوکھر کو اگر سیاست کا اتنا ہی شوق ہے تو وہ اپنے عہدے سے مستعفٰی ہوکر سیاست کا شوق پورا کریں لیکن اپنے عہدے کے اثر و رسوخ کو استعمال کرتے ہوئے کمیونٹی کو تقسیم در تقسیم کرنے کے گھنائونے کھیل سے باز آجائیں۔ قونصل خانہ کو صرف اس مقصد کے لیے ہی استعمال کریں جس کی انہیں قانون نے اجازت دی ہے۔
پختونوں سے پاکستانی ہونے کا ثبوت مانگنا شرمناک ہے، نوشیروان خٹک
عوامی نیشنل پارٹی سعودی عرب کے صدر نوشیروان خٹک نے جدہ میں تعینات پاکستان کے قونصل جنرل آفتاب کھوکھر پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آج نوبت یہ آگئی ہے کہ پاکستانی قونصلیٹ پختونوں سے پاکستانی ہونے کا ثبوت مانگ رہا ہے جو کہ انتہائی شرمناک حرکت ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان قونصلیٹ پختون بھائیوں کو تنگ کرنا بند کرے ہم کسی کو بھی پاکستانیوں کی تذلیل کرنے اور ان کی عزت نفس مجروح کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ آفتاب کھوکھر کو حکومت پاکستان نے جس کام کے لیے یہاں تعینات کیا ہے وہ صرف وہ ہی کام کریں پختون محب وطن پاکستانی ہیں۔ قونصلیٹ آفس حب الوطنی کے سرٹیفکیٹ بانٹنے سے گریز کرے ہمیں اپنی حب الوطنی کے لیے کسی سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں ہے۔
فیکٹ رپورٹ