سبحان اللہ !پانی و بجلی کے وزیر مملکت کا نرالا انصاف
ملک میں بدترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ گزشتہ روز بھی جاری رہا۔ ڈیمانڈ میں اضافے کے باعث شارٹ فال بڑھ کر سات ہزار میگاواٹ تک پہنچ گیا۔ دوسری طرف وزیرر مملکت عابد شیر علی نے کہا ہے کہ بجلی چوری والے علاقوں میں سحر و افطار کے دوران بھی لوڈشیڈنگ ہو گی۔
بجلی کی لوڈشیڈنگ نے عوام کو ذہنی مریض بنا دیا ہے جوں جوں موسم گرم ہوتا جا رہا ہے بجلی بھی غائب ہونا شروع ہو گئی ہے اس وقت شہروں میں چودہ سے پندرہ گھنٹے جبکہ دیہی علاقوں میں بیس گھنٹے تک لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے۔ وزیر پانی و بجلی اب بھی کہتے ہیں کہ صرف 8گھنٹے لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے جو عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے لوڈشیڈنگ کے باعث بیشتر علاقوں میں پانی کی قلت سے شہری بلبلا اٹھے ہیں۔ ابھی چند روز کے بعد رمضان کا مقدس مہینہ شروع ہو جائے گا۔ اگر لوڈشیڈنگ اسی طرح جاری رہی تو عوام سحری اور افطاری کا بندوبست کیسے کر سکیں گے؟ وزیر مملکت عابد شیر بھی تو گھن کے ساتھ گیہوں بھی پیسنے پر تلے ہوئے ہیں۔ کہتے ہیں بجلی چوری والے علاقوں میں افطار و سحر پر بھی بجلی بند رہے گی۔ ان علاقوں میں رہنے والے وہ شریف شہری جو باقاعدگی کے ساتھ بل ادا کرتے ہیںان کو ناکردہ گناہوں کی سزا دینا کہاں کا انصاف ہے؟ وزارت پانی و بجلی بجلی چوروں کا محاسبہ نہیں کر سکتی تو ان کے جرائم کی سزا پورے علاقہ کے مکینوں کو دے کر کس انصاف کا بول بالا کیا جائے گا۔ عوام تو پہلے ہی مہنگائی کے ستائے حکومت کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔ اب اگر حکومت نے ان کے لیے رمضان کو بھی اجیرن بنا دیا تو عوام کا رد عمل حکومت کے لیے انتہائی پریشان کن ہو گا۔ بعد کے پچھتاوے سے بہتر یہی ہے کہ حکومت پہلے ہی ایسے اقدامات سے گریز کرے جس پر عوام مشتعل ہو کر حکومت کے خلاف سڑکوں پر نکل آئیں۔ حکومت کو عوام دشمن اقدامات سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ سرکاری ملازمین پہلے ہی بجٹ میں تنخواہوں میں خاطر خواہ اضافہ نہ ہونے کے باعث سڑکوں پر ہیں۔ نابینا افراد بھی اپنے حقوق کے لیے سراپا احتجاج ہیں۔ اگر لوڈشیڈنگ کے ستائے عوام بھی سڑکوں پر نکل آئے تو حکومت کے لیے مزید مشکلات پیدا ہوں گی۔ لہٰذا حکومت رمضان کے مہینے میں لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کرے تاکہ عوام آسانی کے ساتھ صوم و صلوۃ ادا کر سکیں۔
بلاگ میں عابد شیر علی کے بیان کی تنقید میں یہ واضح ہے کہ ان کے الفاظ نے عوام کی توقعات کو ٹھیس پہنچائی ہے۔ یہ ایک اہم مسئلہ ہے کہ سیاستدان عوامی مسائل کے بارے میں سنجیدگی سے نہ سوچیں۔ پاکستان میں انصاف کا نظام بہتر بنانے کے لیے سیاسی قیادت کو اپنے رویے اور بیانات پر غور کرنا ہوگا۔ ایسے رویے عوامی اعتماد کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
بلاگ میں عابد شیر علی کے بیان پر تنقید کرتے ہوئے یہ بات نمایاں ہے کہ ان کے الفاظ نے عوامی توقعات کو ٹھیس پہنچائی ہے۔ یہ ایک اہم مسئلہ ہے کہ سیاستدان عوامی مسائل کو سنجیدگی سے نہ لیں۔ پاکستان میں انصاف کے نظام کو بہتر کرنے کے لیے سیاسی قیادت کو اپنے رویے اور بیانات پر غور کرنا ہوگا، کیونکہ ایسے رویے عوامی اعتماد کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
Great article! For anyone living in Faisalabad and looking to check or pay their electricity bills online, you can easily do so through the official Faisalabad Electric Supply Company (FESCO) portal. It’s a convenient platform for managing your FESCO bills online. You can visit FESCO Online Bill to quickly check your FESCO bill details. This website offers a user-friendly experience to stay on top of your payments and avoid any disruptions.