Published On: Mon, Jun 8th, 2015

بھارت میں نیسلے پر ہرجانے کا دعویٰ،کہانی کیا ہے؟

Share This
Tags
بھارت میں میگی نوڈلز کے غیر محفوظ ہونے کی خبروں کے بعد نئی دہلی حکومت نے اس پراڈکٹ کو تیار کرنے والے ملٹی نیشنل ادارے نیسلے پر ہرجانے کا دعوی کر دیا ہے۔
فوڈ منسٹری نے تصدیق کر دی ہے کہ نیسلے کے میگی نوڈلز کے مضر صحت پائے جانے کے بعد اس کمپنی پر ہرجانے کا دعویٰ کر دیا گیا ہے۔
فوڈ منسٹری سے وابستہ صارفین کے امور کے ایک افسر نے اپنا نام مخفی رکھنے کی شرط پر بتایا، ’’یہ ایک سنجیدہ معاملہ ہے، جو صحت عامہ سے جڑا ہوا ہے۔ قانون ہمیں اجازت دیتا ہے کہ ہم اس تناظر میں قانونی راستہ اختیار کر سکیں۔‘‘
یہ امر اہم ہے کہ بھارتی صارفین کے ایماء پر یہ دعویٰ عام عدالتوں کے بجائے صارفین کے تنازعات کے کمیشن NCDRC میں کیا گیا ہے۔ اس کیمشن کے پاس سیمی جیوڈیشل اختیارات ہیں اور یہ اس کیس کی سنوائی کے بعد ہرجانے کی مد پر اپنا فیصلہ سنائے گا۔
بھارتی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ نیسلے کمپنی نا انصافی پر مبنی تجارتی اعمال کا مرتکب ہوئی ہے۔ بھارت میں نیسلے کو مئی میں اس وقت شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا کہ اس کی بنائی ہوئی میگی نوڈلز کے کچھ پیکٹوں میں سیسے اور مونوسوڈیم گلوٹامیٹ MSG نامی مرکب کی زیادتی پائی گئی تھی۔ یاد رہے کہ بھارتی حکومت کی طرف سے کسی ملٹی نیشنل کمپنی کے خلاف پہلی مرتبہ ہرجانے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
Maggiدوسری طرف نیسلے نے ان الزامات کو مسترد کیا ہے تاہم شدید تنقید کے بعد اس کمپنی نے اپنی اس پراڈکٹ کو مارکیٹ سے اٹھا لیا ہے۔ نیسلے کا کہنا ہے کہ اس نے اپنی ان مصنوعات کو ٹیسٹ کرایا ہے اور ان میں نہ تو سیسہ حد سے زیادہ مقدار میں شامل پایا گیا ہے اور نہ ہی وہ اس پراڈکٹ کی تیاری میں MSG نامی مرکب کا استعمال کرتا ہے۔
بھارت میں سالانہ فروخت ہونے والی نیسلے کی مختلف مصنوعات میں میگی نوڈلز کا حصہ ایک فیصد سے بھی کم بنتا ہے لیکن اس کیس کی وجہ سے بالخصوص بھارت میں نیسلے کی ساکھ متاثر ہونے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔
بھارتی اخباروں نے ایسی رپورٹیں بھی شائع کی ہیں، جن کے مطابق نیشنل فوڈ سیفٹی ایجنسی بھارت میں قائم نیسلے کی مختلف فیکٹریوں میں تیار ہونے دیگر مصنوعات کا ٹیسٹ کرانے کا منصوبہ بھی رکھتی ہے۔ بھارت میں اس سوئس کمپنی کی آٹھ فیکٹریاں قائم ہیں لیکن ان سبھی میں میگی نوڈلز تیار نہیں کی جاتی ہیں۔

فیکٹ رپورٹ

Leave a comment