ساٹھ ارب کی سرمایہ کاری کے باوجود بجلی کی لوڈشیڈنگ بڑھ گئی
ملک میں بجلی کے بحران پر قابو پانے کیلئے رواں مالی سال کی پہلی ششماہی (جولائی تا جنوری) کے دوران مجموعی طور پر سالانہ سرمایہ کاری ہدف158.645ارب روپے کے مقابلے میں سرکاری سطح پر 60ارب روپے کی سرمایہ کاری کی جاچکی ہے مگر بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے دورانیہ میں کوئی خاطر خواہ کمی نہیں ہوئی بلکہ دورانیہ بڑھ گیا ہے۔سی این جی کی بندش، گھروں کیلئے گیس پریشر میں کمی اور اب پٹرول کی قلت نے ملک کے دیگر شہروں کی طرح جڑواں شہروں میں بھی روزگار زندگی بری طرح متاثر کیاہے۔وزارت منصوبہ بندی کی جانب سے جاری اعدادوشمار کے مطابق چشمہ کے مقام پر دو نئے ایٹمی بجلی گھروں کی تعمیر کیلئے سالانہ بجٹ51.475ارب روپے منظور کیا گیا ہے ،جس میں سے پہلی ششماہی کے دوران 33.996ارب روپے جاری کئے گئے۔ واٹر اینڈ پاورڈویڑن کے واٹر سیکٹر کیلئے سالانہ سرمایہ کاری کا ہدف43.557ارب روپے مختص کیا گیا ہے جس میں سے پہلی ششماہی کے دوران14.864ارب روپے جاری کر دیئے گئے ہیں ،اسی طرح واپڈا پاور ونگ کیلئے سالانہ سرمایہ کاری ہدف63.613ارب روپے مختص کیا گیا تھا اور پہلی ششماہی کے دوران اس میں سے صرف10.214ارب روپے کی سرمایہ کاری کی گئی۔
لاہور/سٹاف رپورٹ