Published On: Sun, Sep 28th, 2014

کراچی بد امنی میں بھارتی ہاتھ، جنرل رضوان اخترکیلئے بڑا چیلنج

Share This
Tags
ملک کی داخلی سلامتی کو لاحق چیلنج فوج اور آئی ایس آئی میں نئی تعیناتیوں کے پس منظر میں اہم وجہ کے طور پر ابھر کر سامنے آئے ہیں۔ ترقی پا کر نئے مناصب پر متعین کرنےrizwan akhtar کے انداز سے پتہ چلتا ہے کہ داخلی سلامتی میں بھی کراچی کی صورتحال کو بطور خاص اہمیت دی گئی ہے جو ملکی معیشت کا انجن اور بدامنی کا شکار ہے۔ ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری ان فیصلوں میں سب سے نمایاں ہے۔ ایک مستند ذریعہ کے مطابق مقامی سیاسی عوامل کے علاوہ کراچی میں بدامنی کی کم و بیش تمام وجوہات کے پیچھے بھارتی ہاتھ کارفرما ہے جس کی تفصیلات اور کڑیوں کے بارے میں لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر کو بخوبی علم ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر اب ڈی جی آئی ایس آئی کی حیثیت سے کراچی کی بدامنی کی بیرونی وجوہات کے تدارک کیلئے موزوں ترین افسر ثابت ہوں گے۔ کراچی کے نئے کور کمانڈر کی تقرری بھی اس حوالے سے خاصی اہمیت رکھتی ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار اس وقت آئی ایس آئی کے شعبہ انسداد دہشت گردی کے سربراہ ہیں۔ ان کا یہ گرانقدر تجربہ کراچی میں قیام امن اور دہشت گرد گروپوں کے انسداد کیلئے بروئے کار لایا جائیگا۔ منگلا جو بری فوج کی سٹرائیک کور ہے بلکہ اب اسکی نئی اہمیت یہ بھی ہے کہ بری فوج کی سنٹرل کمانڈ کی تشکیل مکمل ہونے کے بعد منگلا اس کمانڈ کا ہیڈکوارٹر بھی ہے۔ کور کمانڈر منگلا سنٹرل کمانڈ کے سربراہ بھی ہوں گے۔ ان تعیناتیوں کا ایک پہلو یہ بھی ہے کہ پہلے سے مقرر کور کمانڈروں کو تبدیل نہیں کیا گیا بلکہ صرف وہاں نئی تعیناتی کی گئی جہاں کے کور کمانڈرز سبکدوش ہو رہے ہیں لیکن اس معاملے کا دوسرا پہلو یہ بھی ہے کہ ایسے لیفٹیننٹ جنرل موجود ہیں جنہوں نے ابھی تک کور کمانڈ نہیں کی لیکن انکے بجائے ترقی پانے والے نئے لیفٹیننٹ جنرلز کو خالی کورز کی کمانڈ دی گئی ہے۔

Leave a comment