امریکہ مدد کرے اور فوج کو ’’ ٹیک اوور ‘‘ سے روکا جائے، فوج آئی تو لمبے عرصے کیلئے بر سر اقتداررہے گی ، خون کی ہولی کھیلنے کے بعد نواز شریف کا امریکہ سے رابطہ، عسکری حلقوں کی رابطے پر تشویش، فیصلہ جلد متوقع!
عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری کے اسلام آباد میں ہونے والے لانگ مارچ پر خون کی ہولی کھلنے کے بعد مسلم لیگ نواز کی حکومت اپنے آپ کو مظلوم ثابت کرنے کی کوشش کر رہی ہے ۔ اس سلسلے میں جاوید ہاشمی کو بھی لانچ کیا گیا لیکن حکومت کا یہ’’ سٹنٹ ‘‘بھی ناکام گیا ۔ اب انتہائی با خبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ مسلم لیگ نواز کی حکومت نے ظلم و بر بیت کی انتہا کر نے کے بعد فوج کے آنے کے خطرے کے پیش نظر امریکہ سے رابطہ کیا اور کہا کہ پاک فوج پر دباؤ ڈالے کہ وہ اقتدار نہ سنبھالے اور جمہوری عمل کو کام کرنے دے۔
امریکی حکومت کو یہ باور کرایا گیا کہ خصوصاً اسوقت جبکہ امریکی فوج افغانستان سے انخلا کرنیوالی ہے، علاقائی صورتحال کے تناظر میں پاکستان کا استحکام بہت اہمیت رکھتا ہے۔ امریکہ جو خود بحرانوں میں پھنسا ہوا ہے اس نے پاکستان کی صورتحال کو ٹھنڈا کرنے کی کوششوں میں بہت کم دلچسپی لی ہے۔ امریکہ پاک فوج پر خصوصی طور پر دباؤ ڈالے کہ وہ ’’ٹیک اوور‘‘ کا آئیڈیا مسترد کر دے۔ذرائع نے بتایا کہ اس سلسلے میں امریکی حکومت کے اعلیٰ حکام کو بار بار یہی باور کرایا گیا کہ فوج آئی تو اس سے معاشرہ میں مزید پولرائزیشن ہو گی، جمہوری ادارے کمزور ہوں گے اور جمہو ریت ختم کر کے فوج لمبے عرصے کیلئے بر سر اقتدار آ جائے گی۔
اہم ذرائع نے بتایا کہ عسکری حکام کو حکومت پاکستان کی طرف سے امریکی حکام کیساتھ فوج کے خلاف اس طرح کی ’’ کنورسیشن ‘‘ پر تشویش ہے ۔فوج بہت سے معاملات دیکھ رہی ہے اور اسے اس ساری صورتحال پر تشویش ہے ۔
رپورٹ : وسیم شیخ