کوئلہ اور شیل گیس کے ذخائر کی نئی پالیسی تیار،رشوت کیلئےنوٹوں کے’’ بریف کیس‘‘ کھلنے کو تیار
انٹرنیشنل پٹرولیم کمپنیوں کو پاکستان میں شیل گیس کے ذخائر کی تلاش کیلئے پرکشش مراعات دی جائیں گی
وسیم شیخ
پاکستان میں کوئلہ اور شیل گیس کے ذخائر کی تلاش کیلئے نئی پالیسی کی تیاری اور جلد ہی اس کے متوقع اعلان کے بعدسرمایہ کاروں نے اپنے نوٹوں سے بھرے بریف کیس تیار لر لئے ہیں تاکہ حکومت کی طرف سے اس شعبے میں سرمایہ کاری کی ترغیب کے ساتھ ہی حکومتی بیور کریسی کو رام کر کے زیادہ سے زیادہ فوائد اور ٹھیکے حاصل کئے جا سکیں۔اس سلسلے میں اعلیٰ سطحی رابطے اور میل ملاپ جاری ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ اس حوالے سے وفاق نے سندھ حکومت اور سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی کے اشتراک سے تھر کے بلاک ٹو سے 3.5 میٹرک ٹن کوئلہ نکالنے اور 600 میگاواٹ کا پاور پلانٹ لگانے کا منصوبہ شروع کیا ہے جس سے 2017 میں بجلی کی پیداوار شروع ہو جائے گی ۔
دوسری طرف وفاقی حکومت نے ملک میں موجود شیل گیس کے 51 ٹریلین کوبک فٹ ذخائر کی تلاش کیلئے پالیسی فریم ورک بھی تیار کر لیا ہے جو منظوری کیلئے وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔ اس ضمن میں وزارت پٹرولیم کے ذرائع کا کہناہے کہ حکومت نے امریکا کی ایک کمپنی انرجی انفارمیشن ایڈمنسٹریشن سے ایک سٹڈی کرائی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں شیل گیس کے 51 ٹریلین کوبک فٹ ذخائر موجود ہیں۔ سٹڈی کیلئے یو ایس ایڈ نے 1.8 ملین ڈالر کی تکنیکی و مالی معاونت کی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس پائلٹ پراجیکٹ کو شروع کرنے کے لیے پالیسی فریم ورک تیار کر لیا گیا ہے جس کی منظوری ای سی سی سے لی جائے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے حکومت پاکستان نے شیل گیس کے ذخائر تلاش کرنے کیلئے امریکا سے جدید ٹیکنالوجی فراہمی کرنے کی درخواست کرنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ اس وقت امریکا شیل گیس کے ذخائر والا دنیا کا سب سے بڑا ملک بن گیا ہے جو اب شیل گیس ایکسپورٹ کرے گا ۔ذرائع کے مطابق پاکستان میں موجود شیل گیس کے سیمپل امریکا کو بھجوائے گئے ہیں جو اپنی جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے شیل گیس کے کارآمد ہونے کی تصدیق کرے گا ۔پالیس فریم ورک میں تجویز دی گئی ہے کہ انٹرنیشنل پٹرولیم کمپنیوں کو پاکستان میں شیل گیس کے ذخائر کی تلاش کیلئے پرکشش مراعات دی جائیں گی۔ ابتدائی طور پر ان کمپنیوں کو 12 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو کے حساب سے تلاش کی جانے والی گیس کی قیمت ادا کی جائے گی تاہم اس کا حتمی فیصلہ ای سی سی کے اجلاس میں کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق پاکستان میں موجود شیل گیس کے اتنے بڑے پیمانے پر ذخائر ملک توانائی کی ضروریات کیلئے کئی سالوں کے لیے کافی ہوں گے ۔پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں کوئلہ کے 175 ارب ٹن ذخائر اور شیل گیس کے 51 ٹریلین کیوبک فٹ مستند ذخائر موجود ہیں۔ اس کے باوجود گزشتہ کئی سالوں سے توانائی بحران کا شکار ہے اور روزانہ دیہی اور شہری علاقوں سے 18 سے 20 گھنٹے لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے۔ اگر ان قدرتی وسائل کا صحیح استعمال کیا جائے تو پاکستان لازمی طور پر ان بحرانوں سے نکل سکتا ہے۔