وفاقی سیکرٹری نے حساس معلومات امریکی سفارتخانے کو فراہم کردیں
وفاقی سیکرٹری فاروق احمد اعوان پر الزام ہے کہ وہ پی ٹی سی ایل اور دیگر موبائل کمپنیوں پر سرکاری کنٹرول کی حیثیت سے فائدہ اْٹھاتے ہوئے لینڈلائن اور موبائل کے حساس نوعیت کے صارفین سے متعلق معلومات امریکی سفارت خانے کو فراہم کررہے ہیں۔ اس کام میں اْن کو پی ٹی سی ایل کے سکندر نقوی کی معاونت حاصل ہے۔ فاروق احمد خان اعوان کو سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے خلافِ ضابطہ آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام‘ کی اہم وزارت میں تعینات کیا تھا۔ وہ گریڈ 21 کے ملازم ہیں جبکہ اس عہدے کے لیے کم سے کم شرط22گریڈ ہے۔ ان کو راجا پرویز اشرف کے متعلقہ وزارت کے وزیر بنتے وقت تعینات کیا گیا جس کے بعد انہوں نے امریکی سفارت خانے کے غیر معمولی دورے شروع کردیے۔ واضح رہے کہ پاکستان کے سیاسی اور بیوروکریٹک حلقوں میں اس وزارت کے لیے مختص زیادہ فنڈز کے سبب ’’سونے کی کان‘‘ کہا جاتا ہے۔ تھری جی لائسنسوں اور فریکوئینسی کے اجرا سمیت کئی اہم معاملات اسی وزارت کے تحت آتے ہیں۔ فاروق اعوان پر یہ بھی الزام ہے کہ وہ بھارت سے پی ٹی سی ایل کو ٹیلی فونک ٹریفک یوٹیلائزیشن کی مد میں واجب الادا 3 بلین روپے کی ریکوری میں بھی رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔ فاروق اعوان اس حوالے سے سینیٹ کی آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کمیٹی کے سامنے اور اخبارات میں غلط دعوے کررہے ہیں جس کی وجہ سے پی ٹی سی ایل کے لیے ریکوری کرنے والی ایک فرم کے چیئرمین کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا۔
نیوز ڈیسک ، لاہور
ppp govt k sb log corrupt hain, pora pakistan lot liya hai in logo ne.
ppp main crouption hi merit hay. jo ziyada croupt hay wo sub se bari post per ho ga. jesay saddar aur raja rental power.