ایس آئی یو نے جرنلسٹ کو جنداللہ کا رکن ظاہر کرکے کارکردگی دکھا دی
کراچی/رپورٹ شاہد انجم
محرم الحرام کو پولیس نے کمائی کا دھندا بنالیا ، دہشت گردی کی وارداتوں کا نام لے کر بے گناہ شہریوں کے خلاف سنگین مقدمات کا اندراج کیا جارہا ہے، اسپیشل انوسٹی گیشن یونٹ نے گرفتار ہونے والے جنداللہ کے مبینہ دہشت گردوں کو کئی ماہ پہلے گرفتار کیا ۔نجی ٹی وی چینل کے ایک کارکن کی 15روز بعد گرفتاری ظاہر کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق منگل کے روز سی سی پی او کراچی غلام شبیر شیخ کی طرف سے ایک پریس کانفرنس میں یہ واضح کیا گیا کہ محرم الحرام میں دہشت گردی کی واردات کے لیے پنجاب اور وزیرستان سے آنے والے 5 مبینہ دہشت گرد جن کا تعلق کالعدم تنظیم جنداللہ سے ہے انہیں خیبر میل سے اتر کر اورنگی ٹاؤن جاتے ہوئے آرٹلری میدان تھانے کی حدود سے گرفتار کرکے انکے قبضے سے 5ٹی ٹی پستول جیل کا نقشہ اور کئی علما کی ہٹ لسٹ بھی برآمد کرنے کا دعویٰ کیا گیا تھا جبکہ ذرائع کے مطابق اسپیشل انوسٹی گیشن یونٹ کی طرف سے گرفتاری ظاہر کی گئی، گرفتار سید کامران جس کا ریڈ بک کے آخری ایڈیشن میں نام درج ہے۔ اس کے علاوہ سالہ محمد، امجد خان، فرحان خان جن کی گرفتاری کئی ماہ قبل کی گئی تھی اور اس کے سر کی قیمت کے لیے حکومت سندھ کو سفارش بھی کی گئی۔ علاوہ ازیں ایس آئی یو نے ملزم محمد منیر جسے ان مبینہ دہشت گردوں کا ساتھی ظاہر کیا گیا ہے جو کہ 14نومبر کو اپنی ڈیوٹی پر آیا اور اپنی ڈیوٹی ختم کرنے کے بعد گھر جارہا تھا جو کہ نجی ٹی وی کے سنٹرل مانیٹرنگ ڈیسک پر کام کرتا ہے اسے راستے سے ہی اغوا کرلیا گیا اور اس کی فوری رپورٹ میٹھا در تھانے میں درج کرائی گئی اور اسے 21نومبر کو اس کے اغوا کا مقدمہ 292/11درج کرایا گیا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پولیس نے بھتہ کی طرح اپنی روایت کو قائم رکھتے ہوئے بے گناہ شہریوں کو گرفتاریاں ظاہر کرتے ہوئے اسے پولیس کا بہت بڑا کارنامہ ظاہر کیا ہے ۔