امریکا افغانستان میں مفاہمت کیلئے آئی ایس آئی کی مدد کا خواہشمند
واشنگٹن/سٹاف رپورٹ ۔
پہلے پاکستان پر الزامات اور اب اوباما انتظامیہ پاکستان کے ذریعہ حقانی نیٹ ورک سے مفاہمت کی بات چیت کے لئے پاکستان سے مدد چاہتی ہے۔ایک امریکی اخبار کا کہنا ہے کہ یہ ساری صورتحال امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن کے پاکستان اور افغانستان کے حالیہ دورے کے بعد سامنے آئی ہے۔جب امریکا نے پاکستان کی خفیہ ایجنسیوں پر حقانی نیٹ ورک سے خفیہ رابطوں کا الزام لگایا تھا۔لیکن اب اوباما انتظامیہ افغان جنگ کے خاتمے کے لئے حقانی نیٹ ورک سے مفاہمت کی بات چیت کے لئے آئی ایس آئی پرانحصار کر رہی ہے۔امریکی اخبار کا کہنا ہے کہ صدر اوباما اور اور کی انتطامیہ کے ارکان مائیک مولن کے پاکستان کے خلاف بیانات پر ناراض تھے اس لئے نہیں کہ وہ غلط تھا بلکہ اس لئے کہ اس سے پاکستانیوں میں غصہ بڑھ گیا۔ امریکی وزیر خارجہ نے پاکستانیوں کو یقین دہانی کرائی کہ وہ مفاہمت کی بات چیت میں مرکزی کردار ادا کریں گے۔امریکا نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ حقانی نیٹ ورک کے بارے میں انٹیلی جنس اطلاعات فراہم کرے اور حقانی گروپ کے ارکان کو گرفتار اور ان سے تعلقات کم کرے۔
shame on cia, fbi and other US agencies.