بے نظیر کے موت سے بے خبر نصرت بھٹو دوبئی میں انتقال کرگئیں
دبئی /سٹاف رپورٹ/
پاکستان کی سابق خاتون اوّل، سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کی اہلیہ، سابق وزیر اعظم بینظیر بھٹو کی والدہ اور موجودہ صدر صدر آصف علی زرداری کی ساس بیگم نصرت بھٹو اتوار کو دبئی میں انتقال کر گئیں۔نصرت بھٹو 23 مارچ 1929 کو ایران کے شہر اصفہان میں پیدا ہوئیں۔ان کا تعلق ہیریری اصفہانی خاندان سے تھا۔انھوں نے اپنی زندگی میں کئی خوشگوار اور تلخ لمحات دیکھے۔ نصرت بھٹو 23 مارچ 1939ء کو ایران کے شہر اصفہان میں پیدا ہوئیں۔ ستمبر 1951ء میں وہ ذوالفقار علی بھٹو سے رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئیں۔ یہ ذوالفقار علی بھٹو کی دوسری شادی تھی۔ نصرت بھٹو پاکستان کے پہلے منتخب وزیر اعظم ذوالفقار بھٹو کی بیگم کی حیثیت سے 1973ء سے 1977ء تک پاکستان کی خاتون اول بھی رہیں۔نصرت بھٹو کے چار بچوں میں سے تین بچے ان کی زندگی میں ہی اس جہان فانی سے کوچ کرگئے۔ ان کی صرف ایک بیٹی صنم بھٹو زندہ ہیں۔ بدقسمتی یہ ہے کہ نصرت بھٹو کے تینوں بچے یعنی بے نطیر بھٹو، میر مرتضیٰ اور شاہنواز بھٹو غیر طبعی موت کا شکار ہوئے جب کہ ان کے شوہر ذوالفقار علی بھٹو کو ایک فوجی آمر نے المناک موت سے ہمکنار کیا۔بیگم نصرت بھٹو نے عملی سیاست کا آغاز 4 اپریل 1979ء کو اس وقت کیا جب انہیں ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی کے بعد پیپلز پارٹی کی چئیر پرسن بنایا گیا۔نصرت بھٹو کو 1982ء میں کینسر تشخیص ہونے کے بعد علاج کے لئے بیرون ملک بھیجا گیا۔ وہ پیپلز پارٹی کا آبائی حلقہ سمجھے جانے والے لا ڑکانہ سے دو مرتبہ رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئیں۔ بینظیر بھٹو کے پہلے دور حکومت میں انھوں نے بطور کیبینٹ منسٹر خدمات انجام دیں۔1996ء میں میر مرتضیٰ بھٹو کے کراچی میں قتل کے بعد بیگم نصرت بھٹو شدید علیل ہوگئیں اور بینظیر بھٹو نے انھیں علاج کے لئے دبئی منتقل کر دیا اور وہ اس کے بعد اپنی زندگی میں کبھی پاکستان نہیں آئیں۔ ان کے خلاف 1997ء میں ایک ریفرنس دائر کیا گیا جس میں عدالت نے انہیں نومبر 2000ء میں دو سال قید اور جائیداد ضبطی کی سزا سنائی مگر این آر او کے تحت انہیں بھی تمام الزامات سے بری کر دیا گیا۔ کہا جاتا ہے کہ نصرت بھٹو کی شدید علالت کے باعث انھیں بے نظیر بھٹو کی ہلاکت کی بھی اطلاع نہیں دی گئی تھی اور بلاآخر 23 اکتوبر کو وہ اپنے خالق حقیقی سے جاملیں۔ایک ماں اور عورت کی حیثیت سے انہوں نے اپنی زندگی سنگین ترین اور دردناک ترین حالات کا سامنا کیا۔ پہلے ان کے شوہر کو پھانسی دے دی گئی، پھر ان کے ایک بیٹے شاہنواز بھٹو پیرس میں پْر اسرار حالات میں مردہ پائے گئے، پھر ان کے بڑے بیٹے مرتضیٰ بھٹو کو کراچی میں ان کی رہائش گاہ کے قریب اس دور میں قتل کر دیا گیا جب خود ان کی بیٹی بینظیر بھٹو ملک کی وزیر اعظم تھیں اور آخر میں خود ان کی بیٹی بینظر کو اسی شہر میں قتل کر دیا گیا جس میں ان کے شوہر ؛ذوالفقار بھٹو کو پھانسی دی گئی تھی۔اس کے علاوہ انہیں ایک آمرانہ فوجی حکومت کے خلاف عملی سیاسی جد و جہد والی ایک باعزم عورت کے طور پر ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
What a country is this . Pakistan is unique in the world . One day closer of whole the country for a women who was of nothing importance to Pakistan is stupid . Is it a country or home ? Country is running as a home with stupid decisions .
Pakistani Army who is directly involved in destroying Pakistan . For one day closer of whole Pakistan banks and other public and private sectors will caused 18 ARAB Rs .
Who will give this money to Pakistan .
It is a great BADQISMATI of Pakistan .
Allah hi hafiz haa Pakistan ka