پی آئی اے میں جیالوں کو نوازنے کا سلسلہ جاری,جلال حیدر مال مال
کراچی /رپورٹ:سید نبیل اختر
سابق ڈائریکٹر کو نوازنے کے لیے پاکستان انٹرنیشنل ائر لائنز( پی آئی اے ) کا ایم جی ایسوسی ایٹس کے ساتھ کنسلٹنسی کا معاہدہ‘قومی ائر لائن حیدر جلال کو کنسلٹنگ کے عوض ماہانہ 9لاکھ روپے اداکرے گی۔ذرائع کے مطابق پی آئی اے کی انتظامیہ نے سابق ڈائریکٹر مارکیٹنگ حیدر جلال کو نوازنے کے لیے 5اپریل 2011ء4 کو ایچ آر اے اور کوآرڈی نیشن ڈیپارٹمنٹ سے ایک ریفرنس جاری کیا ‘ریفرنس نمبر DHRA&C/038/2011کے مکتوب میں تمام ڈائریکٹرز اور جنرل منیجرز کو مطلع کیا گیا کہ سابق ڈائریکٹر مارکیٹنگ حیدر جلال کی پی آئی اے کے لیے سروسز حاصل کرلی گئی ہیں ‘مکتوب میں واضح طور پر لکھا گیا تھا کہ ائر لائن کے ریوینیو کی بہتری کے لیے بغیر معاوضہ خدمات حاصل کی گئی ہیں اور تمام آفیشلز ان سے مکمل تعاون کریں۔بعدازاں وزارت دفاع کی جانب سے انتظامیہ پر دباؤ ڈالا گیا کہ حیدر جلال انتہائی پرانے جیالے ہیں اور انہیں ان کی خدمات کے عوض بھاری ادائیگی کی جائے جس پر پی آئی اے انتظامیہ نے ان سے کنٹریکٹ ختم کردیا اور انہیں ایک کنسلٹنٹ ایجنسی کے توسط سے پی آئی اے کو خدمات دینے کو کہا‘جس پر حیدر جلال نے ایم جی ایسوسی ایٹس نامی کنسلٹنٹ کمپنی کے نام سے پی آئی اے کو اپنی خدمات فراہم کرنے پر آمادگی ظاہر کی۔ ذرائع کے مطابق 14ستمبر 2011ء4 کو ایم ڈی پی آئی اے ندیم خان یوسفزئی اور ایم جی ایسوسی ایٹس کے حیدر جلال کے درمیان معاہدہ طے پایا‘یہ معاہدہ پی آئی اے کی خراب صورتحال کی بہتری کے لیے کیے جانے والے اقدامات میں بطور کنسلٹنسی فرائض انجام دینے کے لیے کیا گیا تھا تاہم اس معاہدہ کا مقصد ایک جیالے کو نوازنے کے سوا کچھ نہیں۔معلوم ہوا ہے کہ حیدر جلال پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت کے انتہائی قریب رہ چکے ہیں اور بینظیر بھٹو کے سابقہ دور حکومت میں انہیں مختلف پروموشنز دے کر اعلیٰ عہدوں پر بھی فائز کیا گیا تھا اور پی آئی اے سے ریٹائرمنٹ پر انہیں ایک بار پھر نوازنے کے احکامات جاری کیے گئے۔ذرائع کے مطابق معاہدہ کے تحت حیدر جلال کو ان کی خدمات کے عوض ماہانہ 9لاکھ ادا کیے جائیں گے جبکہ ایڈوائزر/کنسلٹنٹ آف منیجنگ ڈائریکٹر پی آئی اے کی حیثیت سے وہ تمام مراعات حاصل ہوں گی جو ایک حاضر سروس ڈائریکٹر کو حاصل ہوتی ہیں ‘جبکہ ادارے کی جانب سے انہیں ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کرنے کے لیے 1600سی سی کار بھی دی جائے گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ادارے میں کرپشن کی وجہ سے انہیں جبری طور پر ریٹائر کیا گیا تھا‘معاہدے کی رو سے حیدر جلال کو اولیّت اور پی آئی اے کو ثانوی حیثیت دی گئی ہے جبکہ پی آئی اے نے حیدر جلال سے درخواست کی ہے کہ وہ پی آئی اے کی کنسلٹنسی کو قبول کریں اور پی آئی اے کو ایم جی ایسوسی ایٹس کا کلائنٹ ظاہر کیا گیا ہے‘معاہدے کے تحت بطور کلائنٹ ایم جی ایسوسی ایٹس کو سفری‘ڈیلی الاؤنس‘گاڑی‘کمپیوٹر‘فیکس مشین‘مکمل بنا ہوا دفتر‘موبائل فون سیٹ بمع نمبرز اور ان کے بلوں کی ادائیگی بھی قومی ائر لائن کی ذمہ داریوں میں شامل ہے جبکہ اس نجی فرم کے کارندوں کو انجینئرنگ لاؤنچز اور تمام تر حساس مقامات تک رسائی کے لیے خصوصی پاسز بھی دیے جائیں گے۔ان کارپوریشنز سروس کی تمام تر سہولیات بھی حیدر جلال کو بطور ڈائریکٹر جبکہ دیگر افراد کو ڈپٹی جنرل منیجرز کی سطح کے الاؤنسز پی آئی اے دلوائے گی۔ترجمان پی آئی اے سلطان حسن کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ مجھے اس بارے میں علم نہیں۔