شہرت کا جادو دیرپا نہیں،کبھی بھی ختم ہوسکتی ہے،شائستہ
جب تک ناظرین مجھے پسند کررہے ہیں،اس وقت تک ہی میں اسکرین پر نظر آرہی ہوں۔ شہرت کا جادو دیرپا نہیں ہے۔ میں نے خود کو تیار کر رکھا ہے کہ شہرت کبھی بھی،کسی بھی وقت ختم ہوجائے گی۔
شائستہ واحدی گوکہ جیو ٹی وی کے پروگرام ’اٹھو جاگو پاکستان‘ کی میزبان ہیں مگر پاکستان کے اکثر گھروں کی صبح کے اوقات میں وہ ایک ہردلعزیز مہمان بھی ہوتی ہیں۔ ایک محتاط جائزے کے مطابق شائستہ کا پروگرام باقی ٹی وی چینلز کے مقابلے میں سب سے زیادہ دیکھا اور پسند کیا جاتا ہے۔
جسامت کے لحاظ سے پتلی دبلی شائستہ کا تعلق کراچی شہر سے ہے۔ انہوں نے سندھ میڈیکل کالج سے ایم بی بی ایس کیا ہے مگر طب کو انہوں نے پیشہ نہیں بنایا کیوں کہ ان کا رجحان شروع ہی سے ایسے کاموں کی طرف تھا جہاں وہ دوسرے سے منفرد نظر آئیں۔ کچھ الگ سا کرنے کی خواہش ہی انہیں شوبزنس کی طرف لے آئی۔ نتیجہ یہ ہے کہ آج شائستہ ایک کامیاب شخصیت ہونے کے ساتھ ساتھ اپنی ہم عصر ٹی وی اینکرزسے آگے نکل چکی ہیں۔
ڈاکٹر شائستہ واحدی طالب علمی کے دور میں ہی دلہن بن کر پیادیس آبسیں۔ والد کے جلد فیصلے سے انہیں گلہ بھی ہے لیکن ان کی خوبی یہ ہے کہ انہوں نے کامیابی کے سفر میں شادی کوکبھی رکاوٹ نہیں بننے دیا۔ ان کی شادی 1997ء میں ہوئی تھی۔ وہ دوبیٹوں اور ایک بیٹی کی ماں ہیں۔ تین بھائیوں کی اکلوتی بہن ہیں۔ زندگی میں اداکاری کے حوالے سے ایک ایسا منفرد کردار ادا کرنا چاہتی ہیں جو سالہا سال تک ہر خاص و عام کو یاد رہے۔
ان کی ایک اور خوبی یہ بھی ہے کہ وہ زندگی کی حقیقت سے پوری طرح آشنا ہیں۔ وہ شہرت بھری زندگی کو دیرپا نہیں سمجھتیں۔ ان کا کہنا ہے، ’جب تک ناظرین مجھے پسند کررہے ہیں، اس وقت تک ہی میں اسکرین پر نظر آرہی ہوں۔ یہ شہرت کا جادو دیرپا نہیں ہے۔ میں نے خود کو تیار کررکھا ہے کہ شہرت کبھی بھی،کسی بھی وقت ختم ہوجائے گی۔ مجھے اس کی بالکل پروا نہیں ہے۔ یہ مصنوعی زندگی ہے، چار پانچ سال بعد ختم ہوجائے گی۔ شہرت چلی گئی تو ہرگز نروس بریک ڈاؤن نہیں ہوگا۔