شرم تم کو نہیں آتی ،سیاسی جماعتوں کے گرفتار ٹارگٹ کلرز میں متحدہ پہلے نمبر پر
سٹاف رپورٹ/
کراچی میں ٹارگٹ کلنگ میں مبینہ طورپرملوث زیرحراست سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کی تفصیلات منظرعام پرآگئیں۔ ایم کیوایم کے سب سے زیادہ13،ایم کیوایم (حقیقی ) عوامی نیشنل پارٹی اورمذہبی گروپ سنی تحریک کے 2,2کارکنان شامل ہیں جبکہ زیرحراست دیگرملزمان میں 23جرائم پیشہ ،4 لیاری گینگ کے افراد ،3 بلوچی ، ایک سندھی ،2اردوبولنے والے اور2گجراتی ہیں۔ آئی این پی کے ذرائع کے مطابق کراچی میں ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہونے کے الزام میں 54 افراد کوگرفتارکیاگیاجن میں سے 17کاتعلق 3 مختلف سیاسی پارٹیوں اور2کاتعلق مذہبی گروپ سنی تحریک سے ہے۔ ذرائع کے مطابق گرفتار کیے گئے سیاسی کارکنوں میں ایم کیو ایم کے کارکنوں کی تعدادسب سے زیادہ 13ہے جن میں عمران بٹ ولد اسد بٹ، عبدالغفور ولد منظورحسین،کامران مادھوری ولدعطا لرحمن، سہیل آرائیں ولدشریف آرائیں،عاطف ولد راجاسہیل، عبدالحکیم ولدمحمداعجاز،محسن ولدنعیم خان (برمی)، عبدالشعبان ولد عبدالصمد (بنگالی) ، عبدالبشر ولد عبدالمنان (بنگالی) ، افتخار احمد ولد مختیار احمد ، اعجاز عرف چھوٹو ولداللہ مہر،سیدسہیل علی ولدسیدشمیم علی اورمحمدقاسم ولدعبدالحمید شامل ہے۔ اسی طرح ایم کیوایم (حقیقی) کے دوارکان ظفراقبال عرف اندھا ولد عبدالرؤف اورکاشف بدھاولدرفیق احمد ،اے این پی کے 2خان زادہ خان ولدشہزادخان اورمحمدشفیع ولد عبداللہ اورسنی تحریک کے 2ارکان محمدحطیم ولدالطاف حسین اورمحمدعلی عرف کپی ولدعبداللہ شامل ہیں۔اس کے علاوہ گرفتارکیے گئے دیگرافراد میں23جرائم پیشہ عناصرجبکہ لیاری گینگ کے 4افراد 3 بلوچی ،ایک سندھی ، 2 اردو بولنے والے اور2گجراتی ہیں۔ملزمان کی گرفتارشہرقائد کے مختلف علاقوں سے عمل میں لائی گئی ہیں جبکہ گرفتار شدگان میں سے بعض ملزمان تاحال پولیس کی حراست میں جبکہ بعض کوجیل بھجوادیاگیاہے۔دوسری جانب وزارت داخلہ کی طرف سے کراچی میں ہونے والی ٹارگٹ کلنگ میں ہلاکتوں کے بارے میں تیار کردہ رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ کراچی میں 2008ء کے دوران 1142،2009ء کے دوران 1083 اور 2010ء کے دوران 1484افرادتشددکے واقعات میں لقمہ اجل بنے جبکہ رواں سال اب تک ہلاکتوں کی تعداد1528ہوچکی ہے۔مجموعی طورپرگزشتہ 4 برس کے دوران کراچی میں اب تک 5237افرادتشددکے واقعات میں جاں بحق ہوئے۔