Published On: Fri, Sep 16th, 2011

خواجہ شریف قتل سازش: سپیشل برانچ نےلالچ میں جھوٹی رپورٹ تیار کی

Share This
Tags
سٹاف رپورٹ
خواجہ شریف قتل سازش کیس کی تحقیقات کرنے والے عدالتی کمیشن کے روبرو اسپیشل برانچ کے سب انسپکٹر شکیل حسن نے انکشاف کیا ہے کہ اسپیشل برانچ کے ڈائریکٹر شاہد محمود نے اسے پیشکش کی کہ وہ ذرائع کے حوالے سے جھوٹی رپورٹ لکھنے کا اقرار کر لے تو اسے پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناء4 اللہ انعام، ترقی، مفت علاج اور گھر دیں گے۔تفصیلات کے مطابق خواجہ شریف قتل سازش کیس کی تحقیقات کرنے والے عدالتی کمیشن کی رپورٹ میں مزید انکشافات سامنے آئے ہیں۔سب انسپکٹر شکیل حسن نے عدالتی کمیشن کو بتایا کہ جب ایف آئی اے نے جھوٹی رپورٹ کے متعلق تحقیقات شروع کی تو اسے ڈائریکٹر شاہد محمود نے گاڑی میں بٹھایا۔ اے ایس آئی شاہد شبیر بھی ساتھ تھا۔ شاہد محمود کو ایک فون کال آئی اور اسے کہا گیا کہ وہ وزیر اعلیٰ شہباز شریف کے دفتر آجائے۔ شاہد محمود انہیں وہاں لے گئے اور 25منٹ تک شہباز شریف کے دفتر میں رہے۔انہوں نے واپس آکر کہا پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، رانا ثناء4 اللہ سے بات ہو گئی ہے۔ اگر میں یہ مان لوں کہ یہ رپورٹ میں نے لکھی ہے تو مجھے 13لاکھ روپے کا گھر پولیس فنڈ سے لے کر دیا جائے گا اور 2001ء4 سے رکی ہوئی پروموشن دے کر ڈی ایس پی بنا دیا جائے گا۔ انہیں کینسر کا علاج سرکاری خرچ پر بیرون ملک کرانے کی پیشکش بھی کی گئی۔ شکیل حسن نے کہا کہ جب اس نے یہ سب ماننے سے انکار کر دیا تو اسے دھمکیاں دی گئیں۔دوسری جانب صوبائی وزیر قانون رانا ثنا ء اللہ نے کہاکہ عدالت نے خواجہ شریف کے متعلق رپورٹ کو قتل سازش قرار نہیں دیا تھا اور نہ ہی میں نے انسپکٹر شکیل کو سازش کیس کے حوالے سے کوئی ہدایت کی تھی بلکہ وہ رپورٹ ذرائع کے حوالے سے تھی۔انہوں نے کہاکہ اصل معاملہ یہ ہے کہ خواجہ شریف کیس بھی جان بوجھ کر اچھالا جا رہا ہے۔
Displaying 1 Comments
Have Your Say
  1. azhar says:

    very intresting story

Leave a comment