خواجہ شریف قتل سازش: سپیشل برانچ نےلالچ میں جھوٹی رپورٹ تیار کی
سٹاف رپورٹ
خواجہ شریف قتل سازش کیس کی تحقیقات کرنے والے عدالتی کمیشن کے روبرو اسپیشل برانچ کے سب انسپکٹر شکیل حسن نے انکشاف کیا ہے کہ اسپیشل برانچ کے ڈائریکٹر شاہد محمود نے اسے پیشکش کی کہ وہ ذرائع کے حوالے سے جھوٹی رپورٹ لکھنے کا اقرار کر لے تو اسے پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناء4 اللہ انعام، ترقی، مفت علاج اور گھر دیں گے۔تفصیلات کے مطابق خواجہ شریف قتل سازش کیس کی تحقیقات کرنے والے عدالتی کمیشن کی رپورٹ میں مزید انکشافات سامنے آئے ہیں۔سب انسپکٹر شکیل حسن نے عدالتی کمیشن کو بتایا کہ جب ایف آئی اے نے جھوٹی رپورٹ کے متعلق تحقیقات شروع کی تو اسے ڈائریکٹر شاہد محمود نے گاڑی میں بٹھایا۔ اے ایس آئی شاہد شبیر بھی ساتھ تھا۔ شاہد محمود کو ایک فون کال آئی اور اسے کہا گیا کہ وہ وزیر اعلیٰ شہباز شریف کے دفتر آجائے۔ شاہد محمود انہیں وہاں لے گئے اور 25منٹ تک شہباز شریف کے دفتر میں رہے۔انہوں نے واپس آکر کہا پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، رانا ثناء4 اللہ سے بات ہو گئی ہے۔ اگر میں یہ مان لوں کہ یہ رپورٹ میں نے لکھی ہے تو مجھے 13لاکھ روپے کا گھر پولیس فنڈ سے لے کر دیا جائے گا اور 2001ء4 سے رکی ہوئی پروموشن دے کر ڈی ایس پی بنا دیا جائے گا۔ انہیں کینسر کا علاج سرکاری خرچ پر بیرون ملک کرانے کی پیشکش بھی کی گئی۔ شکیل حسن نے کہا کہ جب اس نے یہ سب ماننے سے انکار کر دیا تو اسے دھمکیاں دی گئیں۔دوسری جانب صوبائی وزیر قانون رانا ثنا ء اللہ نے کہاکہ عدالت نے خواجہ شریف کے متعلق رپورٹ کو قتل سازش قرار نہیں دیا تھا اور نہ ہی میں نے انسپکٹر شکیل کو سازش کیس کے حوالے سے کوئی ہدایت کی تھی بلکہ وہ رپورٹ ذرائع کے حوالے سے تھی۔انہوں نے کہاکہ اصل معاملہ یہ ہے کہ خواجہ شریف کیس بھی جان بوجھ کر اچھالا جا رہا ہے۔
very intresting story