ٹارگٹ کلرز کا ولی بابر کے قتل کا اعتراف، جنگ،جیو سٹینڈ کیوں نہیں لیتا؟
سٹاف رپورٹ/
متحدہ قومی موومنٹ کے ڈیتھ ا سکواڈ سے تعلق رکھنے والے ٹارگٹ کلرز ذیشان اورمحمد شاہ رخ خان نے جیو ٹی وی کے رپورٹر ولی خان بابر کے قتل کا اعتراف کر لیا ہے ۔اس اعترافی ویڈیو کی سی ڈی ’’ فیکٹ ‘‘ کے پاس موجود ہے۔ محمد شاہ رخ خان نے اپنے ویڈیو اعترافی بیان میں بتایا کہ میرا تعلق متحدہ قومی موومنٹ کے سیکٹر 123 سے ہے میں بہاری ہوں اورنگی ٹاؤن اسلام نگر کا رہنے والا ہوں۔اس نے بتایا کہ ولی خان بابر کے قتل میں میرے ساتھ شریک جرم ساتھیوں میں فیصل موٹا ،لانڈھی کا وسیم کمانڈو، لانڈھی کا شاہد کمانڈو، لیاقت،شادمان کا ناصر، اورنگی ٹاؤن کا جمیل کھبڑا، اورنگی ٹاؤن کا دلشاد، احسن نفسیاتی ،نارتھ کراچی کا علی شامل ہیں۔شاہ رخ خان نے بتایا کہ میں 1988ء میں پیدا ہوا۔2006ء میں میٹرک کیا۔2009ء سے میں نے اپنی پان کی دکان شروع کی۔ اگست 2010ء میں میں نے متحدہ قومی موومنٹ میں شمولیت اختیار کی۔ رضا حیدر کے انتقال کے بعد میں نے حلقہ پی ایس 94 میں ضمنی انتخابات میں انتخابی مہم چلائی۔ اس نے بتایا کہ 12 جنوری کو فیصل موٹے نے بلایا اور ولی خان بابر کی تصویر دکھائی اور نجی ٹی وی کے دفتر لے گیا اور کہا کہ اس کی ریکی کرنی ہے میں 3 سے 4 گھنٹے دفتر کے باہر بیٹھا رہا لیکن ولی خان بابر اس دن نہ خود آیا نہ ہی اس کی گاڑی آئی۔ میں نے فیصل موٹے کو فون پر بتایا جس پر اس نے مجھے ہدایت دی کہ ٹھیک ہے گھر چلے جاؤ،دوسرے روز ایک بجے میں اپنے دفتر گیا تو فیصل موٹے نے مجھے کہا کہ آج پھر تم جیو ٹی وی کے دفتر چلے جاؤ، وہاں پرذیشان تمہیں گاڑی دکھا دے گا تم اس کا پیچھا کرنا اور اس کا گھر دیکھ لینا میں تین بجے دفتر سے نکلا اور عصر کے وقت نجی ٹی وی کے دفتر پہنچا جہاں ذیشان اور لیاقت پہلے سے موجود تھے۔ذیشان نے مجھے گاڑی دکھائی اور گاڑی کانمبر بتایا گاڑی کا نمبر 613 تھا سوزوکی گاڑی تھی اور کہا کہ جب یہ گاڑی جائے گی تو تم نے ہمیں بتانا ہے اس نے پوچھا کہ تمہارے موبائل میں بیلنس ہے اس نے میرے موبائل میں بیلنس ڈلوایا اور کہا کہ یہاں سے ہلنا نہ جب ولی خان بابر جائے گا تو مجھے فون کرنا ۔اس نے بتایا کہ رات سوا 8بجے ولی خان بابر اپنی گاڑی میں بیٹھ کر جانے لگا جس پر میں نے ذیشان کو فون کر کے بتایا جس پر ذیشان نے کہا کہ فیصل موٹے کو بتاؤ۔میں نے فیصل موٹے کو فون کیا اس نے پوچھا کہ کس راستے سے آ رہا ہے میں نے کہا کہ پتہ نہیں کس راستے سے آئے گا۔ اس نے کہا کہ تم مجھے اس کی پوزیشن بتاتے رہو میں فیصل موٹے کو بتاتا رہا۔صدر کے علاقے میں ولی خان بابر نے گاڑی روک دی اور فیصل کو بتایا کہ صدر میں اس نے گاڑی روک دی ہے اس نے کہا کہ کوئی مسئلہ نہیں تم اس کے پیچھے ہی جانا۔ میں فیصل کو ڈاکخانے ،سپر مارکیٹ، پی ایس او پٹرول پمپ سے گاڑی گزرنے کا بتاتا رہا۔ اتنے میں سامنے گرین بیلٹ سے ذیشان آیا اس وقت ٹریفک رکی ہوئی تھی۔ذیشان نے ولی خان بابر پر 6 سے 7 پسٹل کے فائر کیے اور ولی خان بابر کو مار دیا۔ اس نے بتایا کہ میں نے فیصل کو واقعے کا بتایا جس پر فیصل نے کہا کہ تم میرے پاس آ جاؤ، جہاں وسیم کمانڈو، ناصر،سعید، شکیل اور حسن نفسیاتی پہلے سے موجود تھے۔ مجھے فیصل نے کہا کہ یہاں پر رکو مت سب گھروں کو جاؤ جب سارے چلے گئے تو ذیشان وہاں آیا اسے بھی کہا گیا کہ تم گھر چلے جاؤ پھر فیصل موٹے نے مجھے کہا کہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں اگر کوئی مسئلہ ہو تو تمہیں لاہور بھیج دیں گے ،تمہیں 20 سے 25 ہزار روپے دے دوں گا کسی سے کچھ کہنے کی ضرورت نہیں میں گھر چلا گیا۔ اس نے بتایا کہ میں پریشان تھا پھر میں لاہور چلا گیا میں واپس آیا اور فیصل سے رابطہ کیا اس نے مجھے اپنے پاس بلایا اور کہا کہ تم حیدر آباد چلے جاؤ، لیاقت سے رابطہ کرو۔ 7 اپریل2011ء کو ہماری گرفتاری ہوئی۔
ولی خان بابر پر فائرنگ کرنے والے متحدہ قومی موومنٹ کے ٹارگٹ کلر محمد ذیشان غوث نے بتایا کہ میں نے نارتھ کراچی سے میٹرک کیا۔2002ء میں انٹر کرنے کے بعد میں نے نوکری شروع کر دی۔2004ء میں والد کا انتقال ہو گیا پھر میں بے روزگار ہو گیا۔2005ء میں ضیا مہدی کے ذریعے ایم کیو ایم میں شامل ہوا۔کھالیں جمع کرنا اور چندہ جمع کرنا میری ذمہ داری تھی۔پہلی واردات میں نے ناگن چورنگی پر اے این پی بہاڑ گنج کے صدر کو قتل کرکے کی جس میں فصیح،علی اور عارف برگر شامل تھے پھر میں نے نارتھ کراچی میں ایک سنیٹری کی دکان پر اے این پی کے نائب صدر کو قتل کیا جس میں شاہ نواز اور عقیل نے قتل کیا میں بھی موجود تھا۔ہم نے حقیقی کے 3کارکنوں کو بھی قتل کیا۔شاہ فیصل میں فیروز کاکڑ کو مارا۔اس کے بعد نارتھ کراچی میں زاہد یا عزیز جو حقیقی کا کارکن تھا اور روپوش تھا اس کو قتل کیا۔گلشن اقبال میں دو بھائی تھے جن کا تعلق حقیقی سے تھا ا ن کو مارنے کی کوشش کی جس سے وہ مرے نہیں بلکہ زخمی ہوئے تھے۔لیاری گینگ وار والوں نے ہمارے 2ساتھیوں کو اغواء کر کے قتل کر دیا تھا پھر ہم لیاری گئے جہاں ہمارے مزید ساتھی موجود تھے۔انہوں نے لیاری گینگ وار کے 2 بلوچوں کو اغواء کیا ہوا تھا، ہم نے ان کو 2 گاڑیوں میں ڈالا جن کو قتل کر کے ہم نے ناظم آباد میں انکوائری آفس کے قریب گراؤنڈ میں پھینک دیا۔ محمد ذیشان غوث نے مزید بتایا کہ پھر عارف برگر عرف کامران نے تمام معاملات کو سنبھالنا شروع کر دیا۔3 مہینے گزرنے کے بعد آصف عرف جبار نے مجھے اور میرے ایک اور ساتھی کو فون کر کے کہا کہ تم گلشن باغ رضوان میں آ جاؤ جب ہم وہاں گئے تو وہاں جنید ،شیراز، عارف برگر،آصف عرف جبار موجود تھے۔ اتنے میں آصف کے پاس جاوید نامی بندے کا فون آیا اوراس نے کہا کہ دو ساتھیوں کو فوری طور پر مشرق سنٹر پر بھیجیں اسلحہ بھی ان کے ساتھ ہو۔ اسلحے کو کوڈ الفاظ میں ’’کیسٹ ‘‘کہتے ہیں جہاں ہمیں ولی خان بابر کو قتل کرنے کا تار گٹ ملا میں نے فائرنگ کر کے ولی خان بابر کو قتل کر دیا۔
نوٹ:
قارئین : آپ نے یہ اعترافی بیان پڑھ لیا ۔ اب سوال یہ ہے کہ تمام حقیقت سامنے آ جانے کے باوجود جنگ گروپ اس معاملے پر اسٹینڈ کیوں نہیں لیتا ؟کیا مجبوریاں ہیں جو اسے اپنے صحافی کے قتل کے مجرموں کو عوام کے سامنے لانے اور انہیں سخت سے سخت سزا دلوانے سے روک رہی ہیں ۔ جنگ گروپ اور اس سے وابستہ صحافی آزادی صحافت کی گردان کرتے نہیں تھکتے لیکن نہ جانے وہ کیوں ولی بابر کے قتل میں متحدہ کا نام بھی نہیں لیتے۔اگر جنگ گروپ یا ادارے سے وابستہ صحافی اس پر کوئی جواب دینا چاہیں تو ہمارے صفحات حاضر ہیں ۔
jang group bahut hi dar pook hai, jang group k malqaann darte hain k karachi me in ko bhi isi traha mar na dyn mqm wale.
jang group ki palisi geo aur jeny do ki hay who nhe chaty kay krachi may in ko kisi mushkil ka samna ho taqt war say to har koi darta hay
MQM ak dhshat ghard jammat hai aur is ka karachi main bhut network hai aur jang group is sy darta hai
Dears.yai to chand baty hai jo samny a gai vrna muthida komi movemen mqm .jis trha karachi ke masom avam pr zulm dha rhe hai vo byan sai bahir hai .muthida ka phly qaid azim tarik ko bhe iltaf hussain nai mustafa kmal ke mdm sai ktl kia .azim tariq nay mustafa kmal ko beta bnaya hoa tha .ktl ke rat ghr ka drvaza mustafa kmal nay khola .or katlo nai azim tariq ko ktl kr dia .esi liay inam kai tor pr iltaf hussain nay mustafa kmal ko karachi ka city nazim bnaya .
Dear fact .es report sai he ek bat zahir hai kai mqm kai liay kesi insan ka ktl koi bri bat nhe .geo news valy bechai nhe hai .mgr vo drtay hai .geo news kai workers ke bri tadad karachi mai rhti hai .agr vo kuch boly to un kai becho tk ko ktl kr dia jay .phir bhe ek sval hai kai jb geo news valy itnay drpok hai .to keu avam ko pagl or sahaft ko bdnam kr rhay hai .dears dushmn ka avam ko na btana bhe mulk sai gdari hai .or mqm kai krtot avam sai chupa kr geo news bhe gdaro ka sath dai rhe hai .afsos geo news mai mrd nhe oortay hai .jo apnai bhai kai katlo ka avam ko btaty drti hai .sharm kro geo news sharm .