پاکستان ، غریب ملک کے امیر وزراء
پاکستانی قوم زندہ رہنے کے لیے ہر ہفتے آئی ایم ایف کے دروازے پر بھیک مانگنے جاتی ہو لیکن ان کے قوم کے نمائندے ڈٹ کر عیاشی کر رہے ہیں جس کی ایک تازہ مثال اس وقت سامنے آئی جب یہ انکشاف ہو ا کہ قومی اسمبلی سکریٹریٹ نے چھ کروڑ روپے کی ایک خطیر رقم ممران قومی اسمبلی کے بیرون ملک دورں،ٹی اے ڈی اے اورسٹیڈنگ کمیٹیوں کے چیرمین کے لیے نئے ماڈلز کی انتیس) (29 قیمتی گاڑیوں خریدنے پر چپکے سے خرچ کر دی ہے۔بیرون ملک دورں اور گاڑیوں سے فائدہ اٹھانے والے ممبران میں اپوزیشن اور سرکار ی بنچو ں کے ارکان بھی شامل ہیں۔
باقی تو چھوڑیں، صرف سپیکر قومی اسمبلی فہیمدہ مرزا نے اپنے پرٹوکول کے نام پر تین ہزار سی سی ٹویوٹا (Hilux vigo) کی ایک نئی گاڑی خرید ی ہے جس پر پنتیس لاکھ روپے خرچ کے گئے ہیں۔ میڈم سپیکر کا فرمان تھا کہ ان کے پروٹوکول کے لیے ایک نئی گاڑی خریدی جائے جو ہر وقت ان کے ساتھ موجود ہو۔ یہ نئی گاڑی ان کے ذاتی خواہش پر خریدئی گئی اور انہوں نے ہی اس کے ماڈل اور میک کا انتخاب کیا۔ ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ یہ گاڑی انہوں نے اپنے ہاتھ سے منطوری دے کر خریدی اور بعد میں اسے قومی اسمبلی کی فنانس کمیٹی سے منطور بھی کرالیا جس کی صدارت بھی انہوں نے خود کی اور کس ممبر نے اس پر اعتراض بھی نہیں کیا کہ آخر پروٹوکول کے نام پر اتنی مہنگی گاڑی خریدنے کی کیا ضرورت تھی۔
اس میٹنگ میں مسلم لیگ نواز کے ایم این ایز بھی شامل تھے۔ خرم دستیگر کے علاوہ پیپلز پارٹی کی نفیسہ شاہ، یاسمین رحمان، ملک ابرار احمد، مفتی اجمل خان، نورالحق قادری، سعید احمد ظفر، عظیم دولتانہ، اور اسقبال خان اور سعود مجید بھی شامل تھے۔ یہ انتیس نئی گاڑیان جن پر چار کڑور روپے خرچ ہوئے ہیں اس وقت خرید ی گئی ہیں جب بہت ساری وزارتیں اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبوں کو منتقل ہو گئی ہیں اور ان کی قومی اسمبلی میں بننے والی سٹنڈنگ کمیٹیاں بھی ختم کی جا رہی تھیں۔ یہ گاڑیاں محض حکومت اور ایم این ایز کو خوش کرنے کے لیے خریدی گئی ہیں۔ یہ گاڑیاں بھی پہلے خریدی گئیں اور بعد میں ان کی منطوری فنانس کمیٹی کے پچھلے اجلاس میں حاصل کی گئی۔ سپیکر قومی اسمبلی فہمیدہ مرزا نے اپنے پروٹوکول کے لیے خریدی گئی گاڑی پر خرچ ہونے والے پنتیس لاگھ روپے کی خود منطوری دی۔ اس پر کس بھی ممبر نے اعتراض نہیں اٹھایا اور سب نے ہاتھ کھڑے کر دیے کہ سپیکر صاحبہ کو اس نئی پروٹوکو ل گاڑی کی اجازت ہونی چاہیے جو وہ ان سے اجازت لئے بغیر پہلے ہی خرید چکی تھیں۔
ممبران قومی اسمبلی نے ایک کڑور روپے اپنے آٹھ غیرملکی دورں پر خرچ کئے جس میں کشمیر کمیٹی کے ارکان کے دووں پر خرچ ہونے والے اکتیس لاکھ بھی شامل ہیں۔ چےئر مین کمیٹیوں کی انتیس گاڑیاں جو پہلے سے ہی خرید لی گی تھیں ان کے لے چار کڑور روپے کی منظوری دی گئی۔ ا س کے علاوہ ایک ہینو کوسٹر ، ٹویوٹا ہائی ایس پر اکسٹھ لاکھ روپے خرچ کر نے کی بھی منطوری دی گئی۔فہمیدہ مرزا کے زیر استعا ل بلٹ پروف گاڑی کی مرمت پر بھی ڈئرہ لاکھ روپے کی بھی منطوری دی گئی۔
زبیراحمد
they are dogs and bitches of pakistan kill them O have not people unless they will.