Published On: Thu, Aug 18th, 2011

لندن اولمپکس کی تیاریاں عروج پر،ٹکٹوں کی فروخت شروع

Share This
Tags

درخواست دینے والوں میں نصف سے زیادہ افراد ٹکٹ حاصل نہیں کرسکے ، کم قیمت والی ٹکٹوں کے مقابلے کے ٹکٹ بھی بک چکے، دوسری قرعہ اندازی میں موقع ملے گا

لندن/علی قریشی
دنیا میں اسپورٹس کا سب سے بڑ ے میلے اولمپکس مقابلوں کا آئندہ برس برطانوی شہر لندن میں انعقاد عمل میں آئے گا۔ اس سلسلہ میں تیاریاں زور شور سے جاری ہیں۔ مقابلوں کیلئےء سب سے زیادہ اہمیت ٹکٹس کو حاص رہتی ہے جن کی فروخت شروع ہو چکی ہے۔ دنیا بھر سے شائقین کی کثیر تعداد اپنے من پسند مقابلوں کیلئے مشاہد کرنے کیلئے لندن پہنچے گی اور اس کیلئے پیشگی اپنے ٹکٹس بک کرارہی ہے ۔ لندن اولمپکس 2012ء کے ٹکٹوں کیلئے درخواست دینے والوں میں نصف سے زیادہ افراد ٹکٹ حاصل نہیں کرسکے ہیں۔ عام فروخت کیلئے رکھے گئے 66لاکھ ٹکٹوں کیلئے تقریبا18لاکھ مداحوں نے درخواستیں دی تھیں جن میں صرف تقریبا 45فیصد افراد ٹکٹس حاصل کرنے میں کامیاب ہو سکے ۔ ناکام ہو نے والے 10لاکھ افراد کیلئے دوبارہ قرعہ اندازی کی جائے گی لیکن اولمپکس کھیلوں کی ابتدائی اور اختتامی تقاریب اور ایتھلیٹکس کے مقابلوں کے کوئی ٹکٹ دستیاب نہیں ہیں۔ منتظمین کا کہنا ہے کہ ٹکٹس سے محروم افراد کو دوسری قرعہ اندازی میں ترجیح دی جائے گی۔ اب بھی مختلف کھیل دیکھنے کیلئے مختلف قیمتوں کے بیشتر ٹکٹس دستیاب ہیں۔ انتظامیہ کے مطابق اہم مقابلوں کے ٹکٹ فروخت ہو چکے ہیں اور اس کے ساتھ کم قیمت والی ٹکٹوں کے مقابلے بی ایم ایکس اور تیراندازی کے ٹکٹ بھی بک چکے ہیں ‘لوگوں کو دوسری قرعہ اندازی میں موقع ملے گا لیکن سستے ٹکٹ اب دستیاب نہیں۔
دوسری طرف اولمپک مشعل کے دنیا بھر میں طویل سفر کیلئے بھی تیاریاں جاری ہیں۔ یہ سفر70 دن پر مشتمل رہے گا اور ان 70دنوں کے دوران مشعل جہاں بھی جائے گی وہاں جشن کا ماحول رہے گا۔ مشعل کا سفر برطانیہ میں کورنوال لینڈر اینڈ نامی مقام سے شروع ہوگا۔ اولمپکس حکام نے 19مئی 2012ء کو شروع ہونے والے اس سفر کے ابتدائی 74پڑاؤ کی تفصیلات جاری کر دی ہیں گذشتہ چند اولمپکس کے برعکس اس بار اولمپکس مشعل دنیا بھر کا سفر نہیں کرے گی اور سے یونان میں روشن کرنے کے بعد 16مئی 2012ء کو سیدھا لندن لایا جائے گا۔ برطانیہ میں اپنے70دن کے سفر کے بعد29 جولائی 2012ء کو یہ مشعل ان کھیلوں کی افتتاحی تقریب کیلئے تعمیر کردہ سٹیڈیم میں پہنچے گی ۔ سفر کے دوران مشعل برطانیہ کے ہر خطہ میں جائے گی اور جملہ 8ہزار میل کا سفر طے کرے گی۔ لندن اولمپکس کے منتظمین کا کہنا ہے کہ مشعل کو اپنے ہاتھوں میں تھامنے والے 8ہزار متاثر کن مشعل برداروں کا انتخاب بھی عمل میں آچکا ہے۔ اور لمپکس مشعل کے سفر کی روایت قدیم یونان سے شروع ہوئی تھی، جب اولمپیا سے بھیجے جانے والے قاصد کھیلوں کے انعقاد اور اس دوران جنگوں کی بندش کا اعلان کرتے تھے۔
جدید اولمپکس میں مشعل کے سفر کا آغاز1936ء میں برلن اولمپکس سے ہوا تھااور اس کے بعد سے یہ اولمپکس کے آغاز سے قبل ایک مقبول ایونٹ رہاہے۔ اولمپکس2012 کمیٹی کے سربراہ لارڈ سباسچین کو کا کہنا ہے کہ 70دن کا یہ ایسا سفر ہے جس میں جشن ہی جشن ہوگا۔ اس سفر کے دوران مشعل برسٹل ، کارڈیف، لیور پول، بلفاسٹ، گلاسگو، ایبر ڈین، نیو کاسل ، مانچسٹر، شیفیلڈ ، ٹاٹنگھم، آکسفورڈ، ساؤتھ مپسٹن اور ڈور جیسے شہروں سے گزرے گی اور اپنے سفر کے دوران 6جزائر آئیل آف مین، گرنزی ، جرسی ، شیٹ لینڈ، اور کئی اور آئیل آف لوئیس پر بھی لے جائی جائے گی۔ اس بات کا جائزہ لیا جارہا ہے کہ آیا مشعل کو ایک مختصردورے پر جمہوریہ آئر لینڈ کے دارالحکومت ڈبلن لے جایا جاسکتاہے یا نہیں۔ 2012 کے اولمپکس کی مشعل مشرقی لندن کے علاقے ہیکنی کے ڈیزائنرز ایڈورڈباربر اور جے اوسگربے نے بنائی ہے اور اس کی رونمائی بھی عمل میں آچکی ہے۔ برطانوی حکام کو توقع ہے کہ مشعل کے استقبال کیلئے ہزارہا افراد اس روٹ کے دونوں جانب موجود ہوں گے جبکہ اس کے علاوہ لوگوں کی دلچسپی کیلئے 70دن کے اس سفر کے دوران 66پروگرام اور کانسرٹ بھی منعقد ہوں گے۔

Leave a comment