Published On: Wed, Aug 10th, 2011

برطانیہ،مشتعل افراد کے پاکستانیوں کی املاک پرحملے، ڈنڈا بردارفورس تیار

Share This
Tags
لندن ( نمائندہ فیکٹ ) لندن میں ہونے والے ہنگاموں میں پاکستانی کمیونٹی کے کاروبار کو بھی نقصان پہنچا۔ پاکستانی کمیونٹی نے شر پسندوں سے نمٹنے کیلئے ڈنڈا بردار تنظیمیں بنا لی ہیں۔ برطانیہ میں 10 لاکھ سے زیادہ پاکستانی آباد ہیں۔ جو یہاں کاروبار اور دیگر شعبوں سے وابستہ ہیں۔ برطانیہ کے مختلف شہروں میں ہنگاموں کے دوران پاکستانی نثر اد افراد کی دکانوں کو بھی نقصان پہنچایا گیا اور لوٹ مار کی گئی جس پر وہ انتہائی غصے میں ہیں۔ مختلف علاقوں میں پاکستانیوں نے اپنے کاروبار کے تحفظ کیلئے تنظیمیں بنا لی ہیں اور اس مقصد کیلئے ڈنڈے بھی اکٹھے کیے گئے ہیں۔ پاکستانی نڑاد افراد کا کہنا ہے کہ محنت سے بنائے گئے کاروبار کو تباہ ہوتے نہیں دیکھ سکتے۔ پولیس نے بھی انہیں اپنا تحفظ کرنے کو کہا ہے۔ برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں کا کہنا ہے کہ اگر شر پسندوں نے ان کے علاقوں میں گھسنے کی کوشش کی تو انہیں شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا۔ادھر برطانیہ میں پاکستان کے ہائی کمشنر واجد شمس الحسن نے کہا ہے کہ لندن میں ہنگامی آرائی اور فسادات پر گہرا افسوس ہے ۔مشتعل مظاہرین نے پاکستانیوں کے کاروبار ی مراکز اور املاک کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔ پاکستان کے ہائی کمشنر کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ہائی کمشنر نے لندن میں موجودہ پاکستانی برادری کوپرامن مگر ہوشیار رہنے کی ہدایت کی ہے۔ ہائی کمشنر نے کہا کہ پاکستانی شہری کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کی فوری طورپر پولیس اور ہائی کمیشن کو اطلاع دیں۔ برطانیہ آنے والے تمام پاکستانیوں کو اپنے رجسٹریشن ہائی کمشنر سے کرانے کی ہدایت کی ہے۔ ہائی کمیشن کا مطالبہ تھا کہ لندن کے حالات بہتر بنانے کے لئے پاکستانی برادری مکمل تعاون کرے۔

ڈیوڈ کیمرون چھٹی پر ہیں ؟

لندن: نارتھ لندن اور دوسرے علاقوں میں ہونے والے فسادات کے دوران حکومت کے اعلیٰ عہدیداروں کی ملک میں عدم موجودگی پر ناقدین نے سخت تنقید کی ہے۔ وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون، ڈپٹی وزیراعظم نک کلیگ اور چانسلر جارج اوسبورن سمیت سارے حکومتی عہدیدار گرمیوں کی چھٹیوں پر بیرون ممالک میں ہیں تاہم ہوم سیکرٹری تھریسا مے گزشتہ دو دن کے پرتشدد واقعات کے بعد واپس برطانیہ پہنچ گئی ہیں۔ ایک سرکاری ترجمان نے کہا ہے کہ وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کے چھٹیوں پر ہونے کے حوالے سے کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہئے۔ حقیقت یہ ہے کہ وزیراعظم جہاں بھی جاتے ہیں ان کا سارا دفتر ان کے ہمراہ ہوتا ہے اس لئے وہ چھٹیوں پر ہونے کے باوجود لندن میں دیگر حکام کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔ ان پرتشدد حالات کے دوران میئر آف لندن بورس جانسن بھی ملک میں موجود نہیں ہیں اور ان پر بھی بعض حلقوں کی جانب سے تنقید کی جا رہی ہے۔ ڈپٹی میئر مالٹ ہاؤس نے میئر کی جانب سے چھٹیاں منسوخ نہ کرنے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا کرنے کا مطلب جرائم پیشہ افراد کی حوصلہ افزائی ہوتا۔ بتایا گیا ہے کہ ٹوٹنہم کے میٹرو پولیٹن پولیس کمانڈر فلوروڈر میں ہیں اور وہ واپس وطن آ رہے ہیں۔

Displaying 1 Comments
Have Your Say
  1. waqas says:

    allah pakistan ka lagoon ko apni amman maian rakha
    waqas

Leave a comment