سینیٹ میں اپوزیشن لیڈرکا تنازع برقرار
مسلم لیگ (ن)نے سینیٹ میں قائد حزب اختلاف کے معاملے پر چیئرمین فاروق نائیک کی جانب سے یقین دہانی کے باوجود رولنگ نہ دینے پر سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کاعندیہ دے دیاجبکہ ایم کیوایم کی حمایت کیلئے رابطے شروع کردیی،چیئرمین فاروق نائیک نے صدر کی جانب سے معاملہ پر یوٹرن نہ لینے کی سخت ہدایات کے بعد اپوزیشن کے دباؤسے بچنے کیلئے لندن میں اپنے قیام میں توسیع کردی۔اتوار کو مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور پنجاب حکومت کے ترجمان سینیٹر پرویز رشید نے بتایا کہ جے یوآئی کے عبدالغفورحیدری کو چیئرمین سینیٹ مقررکرنے پر مسلم لیگ (ن) نے عدالت میں جانے کا فیصلہ کیا تھا،ہمارامؤقف تھاکہ یہ ثابت ہوسکے کہ جن بنیادوں پر قائد حزب اختلاف کا تقرر کیا گیا ہے وہ قانونی ہے یا غیر قانونی۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی اپوزیشن جماعتیں، مسلم لیگ (ہم خیال) اور جماعت اسلامی کے اراکین کا بھی یہی خیال تھا۔ مگر چیئرمین سینیٹ نے ہمیں پیشکش کی کہ وہ دونوں طرف کے دلائل سننا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ نے بتادیا ہے کہ انہیں قائد حزب اختلاف کے تقرر کا فیصلہ دیتے وقت کچھ باتوں کا علم ہی نہیں تھا اور اس کاانہیں فیصلہ دینے کے بعدعلم ہوا۔ انہوں نے کہاکہ چیئرمین سینیٹ نے ایوان میں 7 روز میں رولنگ دینے کا وعدہ کیا تھالیکن 7 دن سے زیادہ وقت گزر چکا ہی،اب ہم عدالت میں جانے کیلئے آزاد ہیں۔دوسری جانب ذرائع نے بتایا کہ چیئرمین سینیٹ فاروق ایچ نائیک نے صدر کی جانب سے قائدحزب اختلاف کے تقرر کے معاملے پر یوٹرن نہ لینے کی واضح ہدایت کے بعد اپوزیشن کے متوقع دباؤ سے بچنے کیلئے اپنے برطانیہ میں قیام میں توسیع کردی ہے۔ مسلم لیگ (ن)نے قائد حزب اختلاف کے تقرر کے معاملے پر حمایت حاصل کرنے کیلئے ایم کیوایم سے رابطے شروع کردیے ہیں ،اسی طرح جے یوآئی نے بھی مسلم لیگ(ن)اور اتحادی جماعتوں کی صف بندی کو توڑنے کیلئے رابطوں میں تیزی پیداکردی ہی،ذرائع کے مطابق ایم کیوایم کے سینیٹ میں پارلیمانی لیڈر طاہر حسین مشہدی سے (ن) لیگ کے اسحاق ڈار اور جے یو آئی (ف) کے غفور حیدری نے رابطے قائم کیے ہیں۔
سٹاف رپورٹ