پاک فوج میں3ارب76 کروڑ40لاکھ کی بے ضابطگیوں کا انکشاف
سٹاف رپورٹ
پاک فوج میں ایک سال کے عرصے میں اربوں روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف۔آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ برائے آڈٹ سال دو ہزار دس اور گےارہ کے مطابق پاک فوج میں مالی سال کے دوران مالی بے ضابطگیوں اور انتظامی غفلت کی وجہ سے قومی خزانے کو3 ارب 76 کروڑ40 لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔آڈٹ رپورٹ میں کیا گیا ہے کہ پاک فوج نے 20 کروڑ 98 لاکھ روپے کے غیر ضروری اخراجات کیے جبکہ پاک فوج میں کمزور اندرونی آڈٹ کنٹرول کی وجہ سے قومی خزانے کو 3 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔ آڈٹ رپورٹ میں مزید بتایاگیا ہے کہ گرےثر ن انجینئر کی جانب سے رینٹ اور دیگر چارجز کی عدم صولی کی وجہ سے 39 کروڑ 98 لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔ اس طرح پاک فوج میں غیر ضروری خریداری کی وجہ سی3 ارب 49 لاکھ روپے ضائع کیے گئے ہیں جو پاک آرمی میں کمزور اندرونی کنٹرول کی وجہ سے ضائع ہونے والے 3 ارب 9 کروڑ 10 لاکھ روپے کی رقم میں شامل ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سیلز ٹیکس کی عدم وصولی سے قومی خزانے کو1.271 ملین روپے کا نقصان ہوا ہے جبکہ آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے سفارش کی ہے کہ بے ضابطگیوں میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے۔سفارشات میں مزید کہا گیا ہے کہ پاک فوج اس بات کو یقینی بنائے کے جو بجٹ دفاعی مقاصد کیلئے دیا جاتا ہے اسے دفاعی مقاصد کیلئے ہی استعمال کیا جائے اور قومی خزانے کو مزید نقصان سے بچانے کیلئے فوج اپنے اندرونی آڈٹ کے نظام کو مضبوط کرے اور پبلک ٹرانسپورٹ رولز 2004 ءپر سختی سے عملدرآمد کرے ۔